اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے خلاف کیس میں جسٹس انعام امین منہاس نے تحریری حکم جاری کر دیا، عدالت نے رپورٹ مرتب کرنے والے اے آئی جی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا،عدالت نے تحریری حکم میں کہا کہ اسلام آباد پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وی آئی پیز کی ڈیوٹی زیادہ حساس ہے جس کے لیے وقت بھی زیادہ لگتا ہے، پولیس امن و امان کی صورتِ حال برقرار رکھنے میں مصروف ہے،
عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رپورٹ قانون کے مطابق درست نہیں، اسلام آباد پولیس نے منشیات کے خاتمے کے بجائے کہا کہ وی آئی پی ڈیوٹی پر مصروف ہیں،پولیس کی تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے میں دلچسپی میں کمی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ جس پولیس افسر نے رپورٹ مرتب کی ہے وہ آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو، اس قسم کی رپورٹ جمع کرانے اور قانون کے مطابق ذمے داری نبھانے سے نااہلی پر کیوں نہ کارروائی کی جائے۔
خیر پور،صحافی کی لاش کھیتوں سے برآمد
تین بچوں کی ماں کی مذہب تبدیل کر کے بارہویں جماعت کے طالبعلم سے شادی