اسلام آباد ، پی ٹی آئی احتجاجی دھرنا ، رینجرز اور ایف سی کو خصوصی اختیارات دے دیئے گئے
وزارت داخلہ نے پنجاب رینجرز اور ایف سی کو انسداد دھشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت خصوصی اختیارات دینے کی منظوری دے دی ،وزارت داخلہ نے چیف کمشنر اسلام آباد کی سمری پر منظوری دی ،رینجرز اور ایف سی شہر میں امن وعامہ برقرار رکھنے کےلئے پولیس کی معاونت کرے گی ،وزارت داخلہ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا

دوسری جانب احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد پولیس نے پنجاب اور سندھ پولیس سے مدد مانگ لی۔ پنجاب پولیس سے دو ڈی آئی جیز ، اور دس ڈی پی اوز اسلام آباد میں ڈیوٹی کریں گے پنجاب کے دس ڈی پی اوز پانچ پانچ سو اہلکاروں کے ہمراہ طلب کیے گئے ہیں ، سندھ اور پنجاب کانسٹیبلری کے بھی دو دو ہزار اہلکار مانگے گئے ہیں، ایف سی اور پنجاب پولیس کے جوان اینٹی رائٹس کیٹ کے ہمراہ ڈیوٹی کریں گے۔

احتجاج کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں چار ہزار رینجرز اہلکاروں کے ہمراہ پانچ ہزار ایف سی کے اہلکار بھی ڈیوٹی سر انجام دیں گے، رینجرز اینٹی رائیٹس کٹس کے ہمراہ ڈیوٹی دیں گے۔

دوسری جانب پنجاب پولیس نے امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے 24 نومبر کا احتجاج روکنے کیلئے صوبے بھر سے 10ہزار 700کی نفری اسٹینڈ بائی کردی ہے پی ایچ پی سے 3500 جبکہ 500پہلے سے ،پی سی سے 1000جبکہ 3000 کی نفری پہلے سے ہے، ایس پی یو سے 1000، ٹریننگ ڈائریکٹریٹ سے 1200،گوجرانوالہ ریجن سے 1300جبکہ 600 نفری پہلے سے موجود ہے، اسی طرح سرگودھا ریجن سے 500 جب کہ 400نفری پہلے سے ہے، شیخوپورہ سے 200، ننکانہ صاحب سے100، ضلع سرگودھا سے 200، خوشاب سے 200،فیصل آباد سے 500جبکہ 800نفری پہلے سے، بہاولنگر سے 200،بہاولپور سے 300،مظفرگڑھ سے 300اوراوکاڑہ سے 200اہلکار اسٹینڈ بائی رکھے گئے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فورس اینٹی رائٹ سامان سے لیس، متعلقہ ضلع و یونٹ کا آرپی او ، سی پی او اور ڈی پی او فورس کے ٹرانسپور ٹ کا ذمہ دار ہو گا آئی جی پنجاب کے حکم پر اے آئی جی آپریشنز پنجاب نے متعلقہ افسران کو مراسلہ ارسال کردیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دے رکھی ہے-

Shares: