اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماء صنم جاوید کی حفاظتی ضمانت منظورکرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیاگیا،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی،عدالت نے ایک ہفتہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی،عدالت نے پولیس کو گرفتار نہ کرنے اور صنم جاوید کو ایک ہفتہ میں متعلقہ عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

ہم نے اپنی زبان گروی نہیں رکھی ہے بولنا ہمارا حق ہے،صنم جاوید
پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اتنی سی بات سمجھ نہیں آرہی ہم نے اپنی زبان گروی نہیں رکھی ہے بولنا ہمارا حق ہے،میں نے جیل کاٹی ہے میں سوال پوچھو ں گی کہ میں نے جیل کیوں کاٹی ، میں نے نہیں کہا تھا کہ آپ اس طرح سے بانی چیئرمین کو کورٹ سے گرفتار کریں جس نے یہ آڈر دیے تھے اس کو گرفتار کریں ،14 اگست کے دن سب کو نکلنا چاہیے جس کی مرضی ہے جو جھنڈا پکڑنا چاہیے ،آپ ہمیں ہماری پسند ناپسند پر ڈکٹیٹ نہیں کرسکتے ،ہمارے آئین میں یہ حق ہے ہم کس کو ووٹ دیں کس کو نہ دیں ،پارٹی میں کوئی اختلافات نہیں ہے ہر پارٹی میں اختلاف رائے ہوتا ہے،ابھی تک لاہور نہیں جاسکی پتہ نہیں کہاں کہاں پولیس بیٹھی ہے مجھے گرفتار کرنے کےلئے ،آپ کا مقصد اگر تفتیش کرنا ہے آپ نے نو مئی کا بیانیہ بنایا ہے اس کی اصل وجہ کیا ہے ہم بھاگے نہیں ہیں آپ تفتیش کرسکتے ہیں ،نہ ہم ڈرنے والے ہیں اور نہ کوئی اور سب سڑکوں پر نکلیں گے،ایک جنرل کے احتساب سےکچھ نہیں ہوگا چھ سات کا احتساب ہونا چاہئے،مریم نواز کے حوالے سے بات کرنے پر عدالت نے منع نہیں کیا صرف یہ کہا ہے جب تک عدالت میں کیسز ہیں اس پر بات نہ کریں،

صنم جاوید نے دہشتگردی کے مقدمے میں حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا،صنم جاوید کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ مقدمے میں بلا جواز گھسیٹا جارہا ہے، ایف آئی آر میں نامزد ملزمہ نہیں ہوں، پٹیشنر پر الزام نہیں کہ وہ غیر قانونی طور پر اکٹھے اجتماع کا حصہ تھی، ضلع میانوالی کے تھانہ موسیٰ خیل میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت دی جائے تاکہ متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جاسکے

قبل ازیں پنجاب حکومت نے صنم جاوید کو 9 مئی کے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا،سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کی جانب سے صنم جاوید کو نوٹس بھجوایا گیا جو صنم جاوید کو موصول ہو گیا ہے،پنجاب حکومت نے 2 رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے، لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے صنم جاوید کو گوجرنوالہ مقدمے سے ڈسچارج کیا تھا

صنم جاوید کی کچھ چیزیں ایسی ہیں جو اخلاقیات سے گری ہوئی ہیں، طیبہ راجہ

صنم جاوید ،عالیہ حمزہ کو مریم نے تو نہیں کہا تھا کہ شہدا کے مجسمے جلائیں،عظمیٰ بخاری

صنم جاوید کو ضمانت کے بعد بلاجواز گرفتار کیا گیا، اسد قیصر

گوجرانوالہ،صنم جاوید عدالت پیش،جسمانی ریمانڈ منظور

صنم جاوید کی سینیٹ کیلیے نامزدگی،طیبہ راجہ پھٹ پڑیں

واضح رہے کہ صنم جاوید کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر رہا کیا گیا تھا تو ایف آئی اے نے تحویل میں لے لیا تھا بعد ازاں ایف آئی اے نے رہا کیا تو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر لیا تھا بعد ازاں اگلے روز صنم جاوید کو بلوچستان پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا تا ہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے صنم جاوید کو رہا کرنے اور بلوچستان منتقل نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ صنم جاوید جمعرات تک اسلام آباد رہیں گی اور کسی قسم کا کوئی بیان نہیں دیں گی،بعد ازاں عدالت نے صنم جاوید کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا.

Shares: