اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کرانے کے عدالتی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بس اتنا بتا دیں کہ یونین کونسلز کی تعداد کس بنیاد پر بڑھائی گئیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں پہلے بلدیاتی انتخابات کیس کی ہسٹری بتانا چاہتا ہوں،بیس ہزار آبادی پر یونین کونسل کے الیکشن اور میئر کے براہ راست منتخب ہونے کا کہا گیا،16مارچ 2022 کو عدالت نے 2021 کے آرڈی نینس کو کالعدم قرار دیا،عدالت نے ڈائریکشن دی کہ سابقہ قوانین کے تحت الیکشن کرائے جائیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ سوال یہ ہے کہ یونین کونسلز کی تعداد کیوں بڑھائی گئی ،اگر وفاقی حکومت کے پاس اختیار ہے تو اسے استعمال کرنے کا کوئی قاعدہ قانون ہوگا
متنازع ٹوئٹ کیس؛ اعظم خان سواتی کے بیٹے نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف عدم اعتماد کا خط واپس لے لیا۔
ڈومیسٹک کرکٹرز کی سن لی گئی، پیر سے بقایاجات کی ادائیگی کا کام شروع
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے انٹراکورٹ اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ بے شمار وجوہات پر الیکشن آج ممکن ہی نہیں تھے، بیلٹ پیپرز چھپوائی کے بعد پرنٹنگ کارپوریشن میں موجود تھے جنہیں 14 ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں پہنچانا تھا، 14 ہزارسے زائد اسٹاف نے الیکشن ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دینا تھے۔