وزارت داخلہ ریئل اسٹیٹ کے کاروبارمیں ملوث،عام آدمی کے حقوق متاثر،وزیراعظم کو بتائیں، عدالت

0
42
islamabad high court

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں گمشدگیوں اور جرائم کے بڑھتے کیسز سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے مشیر داخلہ کو 3 ہفتوں میں مفصل رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شہزاد اکبر سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کو عدالت نے کیوں طلب کیا ہے؟سارا نظام کرپٹ ہو چکا ہے اور یہ ایک دن میں نہیں ہوا، عدالت کے سامنے آیا ہے کہ ریاست کی رٹ کہیں نہیں،پولیس کے تفتیشی افسران تربیت یافتہ نہیں،تفتیشی افسران کاتربیت یافتہ نہ ہونا شہریوں کے بنیادی حقوق پر اثرانداز ہوتا ہے،

اسلام آباد ہائیکورٹ کا راول جھیل کے قریب کمرشل بلڈنگ سیل کرنے کا حکم

آئی بی افسران کا ہاؤسنگ سکیم کے نام پر بڑا دھوکہ، رقم لیکر ترقیاتی کام کروانے کی بجائے مزید زمین خرید لی

ہاؤسنگ سوسائٹیز میں لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے، سپریم کورٹ نے دی حکومت کو مہلت

فلمسٹار لکی علی کا فراڈ ہاوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کو چونا لگانے کا اعتراف،نیب نے کی ریکارڈ ریکوری

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے اسلام آباد میں پراپرٹی کا کام شروع کئے جانے کا انکشاف

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں کا فراڈ

آئی بی کی ہاوسنگ اسکیم کے فراڈ پر پوسٹ لکھنے پر صحافی کا 15 سالہ پرانا فیس بک اکاؤنٹ ہیک

آئی بی افسران کی ہاؤسنگ سکیم،دس سال پہلے پلاٹ خریدنے والوں کو قبضہ نہیں ملا، نیب کہاں ہے؟ عدنان عادل

ملک میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

نیب سے کون خوفزدہ تھا؟ ترمیمی آرڈیننس کیوں لائے؟ وزیراعظم نے بتا دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مفادات کا ٹکراؤ ہر جگہ نظر آ رہا ہے اور اسلام آباد میں اسکی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے، اسلام آباد کو ماڈل شہر ہونا چاہیے لیکن یہاں پراسیکیوشن برانچ تک نہیں، ڈسٹرکٹ کورٹ جا کر حال دیکھیں عدالتیں غیرانسانی حالت میں چل رہی ہیں، ڈسٹرکٹ کورٹ میں عام آدمی جاتا ہے اور اسکی حالت ابتر ہے،اسلام آباد میں صرف ایلیٹ کی خدمت کی جا رہی ہے اور یہ ریاست کی ترجیحات بتاتا ہے،

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا

نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم، نیب کو پھر مل گئے وسیع اختیارات

علیم خان کی سوسائٹی کیخلاف عدالت میں روزدرخواستیں آرہی ہیں،اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ریمارکس

علیم خان اتنے بااثرکہ ریاست نے اپنی زمین استعمال کیلئے دے دی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس

کوئی ایم پی اے ہے یا وزیر؟ قانون سے بالاتر نہیں،علیم خان اراضی قبضہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے ریمارکس

اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت نہیں تورا بورا ہے،وفاقی ادارے اسٹیٹ ایجنٹ بنے ہوئے ہیں،عدالت کے ریمارکس

تعمیراتی پراجیکٹس کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم،وزیراعظم کے معاون خصوصی کو طلب کر لیا

سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم

جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت

راول ڈیم کے کنارے کمرشل تعمیرات سے متعلق کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم

اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس

اگر کلب کوریگولرائزکر دینگے توجو عام آدمی کا گھربن گیا اس کو کسطرح گرا سکتے ہیں؟ عدالت

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شہزاد اکبر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ مشیر اور وزارت کے انچارج ہیں آپ اپنی مہارت سے ان چیزوں کا حل نکالیں اور رپورٹ جمع کرائیں، وزیراعظم کو بتائیں کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کی پولیٹیکل وِل ہی ان معاملات میں بہتری لا سکتی ہے،وزیراعظم کے نوٹس میں جو معاملہ لایا گیا اس میں پولیٹیکل ول نظر آئی

شہزاد اکبر نے عدالت میں کہا کہ میں خود گمشدگیوں کے کیسز میں عدالتوں میں پیش ہوتا رہا ہوں کیس میرے قریب ہے، جیسے ہی یہ معاملہ وزیراعظم کے علم میں آیا انہوں نے اسکا نوٹس لیا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے، وزیراعظم کی جانب سے اس معاملے پر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، کمیٹی نے ایک ہفتےمیں ملک بھر سے کمشدگی کے کیسز کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے،

عدالت نے کہا کہ ایک تفتیشی افسرکو تفتیش کےلیے 300روپے ملیں تو وہ باقی کہاں سے لائے گا،یہ کرپشن کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، مفادات کا ٹکراؤ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، وزارت داخلہ خود ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں ملوث ہے، اسلام آباد میں ہر طرف مفادات کے ٹکراؤ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے، وزیراعظم کو اس بات کا علم ہونا چاہیے کہ عام لوگ کیسے متاثر ہو رہے ہیں،ایلیٹ کلچر اپنے اختتام کو پہنچ چکا بات ختم،

گھر غیر قانونی ہے تو کارروائی کریں،عدالت کا اہم شخصیت کی جانب سے سرکاری اراضی پر قبضہ کیس پر حکم

Leave a reply