ارشاداحمد ارشد

مسجد ایک ایسا مقام عالی شان ہے جو روئے زمین پر اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے۔اسی محبت کا ثمر ہے کہ مسلمان انفرادی سطح پر بھی مساجد تعمیر کرتے ہیں اوراجتماعی طور پر بھی مساجد تعمیر کرتے ہیں۔اسی طرح وہ مسلمان ممالک جہاں صحیح معنوں میں اسلامی حکومتیں قائم ہیں وہ بھی سرکاری سطح پر مساجدکی تعمیر اور آبادکاری کااہتمام کرتی ہیں۔ اس وقت اسلامی دنیا میں مساجد کی تعمیر اور آباد کاری کے معاملے میں مملکت سعودی عرب اور سعودی این جی اوز یا سعودی جامعات سے فیض یافتگان سر فہرست ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب کاقیام حقیقی معنوں میں کلمہ توحید کی بنیاد پر عمل میں لایا گیا ہے۔ سعودی حکمرانوں نے جس طرح سے حرمین الشریفین کی خدمت وتوسیع اور تزئین کو اپنا شعار بنا رکھا ہے اس پر وہ بجا طور پر ’’ خادم الحرمین الشریفین ‘‘ کے لقب کے مستحق ہیں۔اس کے علاوہ بھی دنیا کے ہر ملک میں آل سعود نے مساجد تعمیر کروائی ہیں۔ دنیا میں جہاں بھی اذان کی آواز بلند ہورہی ہے ان میں سے بیشتر مقامات ایسے ہیں جہاں سعودی حکومت کے تعاون سے مساجد بنائی گئی ہیں۔ پاکستان کے ہر صوبے اور شہر میں بلا تفریق مسلک سعودی عرب کے تعاون سے تعمیر کی گئی مساجد سے پانچ وقت اللہ اکبر اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہورہی ہیں۔ اب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بھی سعودی عرب کے مختلف موسسات (این جی اوز ) کے تعاون سے 8 مساجد کی تعمیر کا پروگرام بن چکا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی کاشمار پاکستان کی اہم ترین جامعات میں ہوتا ہے۔ اس کی بنیادریاست بہاولپور کے مسلمان عباسی حکمرانوں نے اسلامی نقطہ نظر سے رکھی تھی۔اس کی ابتدا ’’مدرسہ صدر علومِ دینیات ‘‘ کے نام سے کی گئی۔ بعد ازاں 1925ء اس کانام جامعہ عباسیہ رکھا گیا۔ریاست بہاولپور کے نواب اسے جامعہ الازہر مصر کے پائے کاایک علمی ادارہ بنانا چاہتے تھے۔ 1950ء میں والئی ریاست ہز ہائنس سر صادق محمد خان عباسی پنجم کے حکم پر صادق ایجرٹن کالج سے متصل ایک عظیم الشان عمارت تعمیر کی گئی اس طرح سے جامعہ عباسیہ کا مرکزی کیمپس وجود میں آیاجو اس یونیورسٹی کی پہچان ہے۔ 1963ء میں صدرِ پاکستان فیلڈ مارشل ایوب خان نے جامعہ عباسیہ کا دورہ کیا اور اسے جامعہ اسلامیہ کے نام سے موسوم کیاگیا ۔ 1975ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے طور پر پنجاب اسمبلی سے چارٹر قرار پائی۔جہاں تک شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کا تعلق ہے وہ امریکی یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہیں،نامور ماہرِ تعلیم ہیں اور مثالی منتظم ہیں۔وہ ہمہ وقت یونیورسٹی کا علمی وتحقیقی معیار بلند کرنے اور اسے اسم بامسمیٰ بنانے کیلئے مصروف عمل رہتے ہیں۔وہ اس بات کے خواہشمند ہیں کہ یونیورسٹی کے ہر کیمپس میں سے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے نام کی صدا گونجے اور ہر کیمپس میں مساجد تعمیر کی جائیں۔

چنانچہ بارش کے پہلے قطرے کے طور پر اسلامیہ یونیورسٹی کے عباسیہ کیمپس شعبہ امتحانات میں پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب اور سعودی سفارت خانہ کے اسلامی شعبہ ’’الملحق الدینی،، کے نمائندہ خصوصی فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشیداظہر ڈائریکٹر پاکستان اسلامک کونسل وایڈیشنل ڈائریکٹر انٹرنیشنل لنکجز اسلامیہ یونیورسٹی و ڈائریکٹر جامعہ سعیدیہ سلفیہ خانیوال نے اپنے دست مبارک سے ستمبر 2022 ء میں جامع مسجد امام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ‘‘ کا سنگ بنیاد رکھا اس ایمان افروزتقریب میں اہل علم اور معززین علاقہ نے بڑی تعداد شرکت کی تھی۔سنگ بنیاد رکھے جانے کے بعد یہ مسجد صرف پانچ ماہ کے قلیل عرصہ میں پایہ تکمیل کوپہنچی ہے۔تکمیل کے بعدپروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے فضیلۃ الشیخ قاری صہیب احمد میر محمدی رئیس کلیۃ القرآن والتربیۃ الاسلامیہ اور فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشید اظہر کے ہمراہ مسجد کا افتتاح کیا۔افتتاح کے بعد گھوٹوی ہال عباسیہ کیمپس میں ایک شاندار تقریب منعقد کی گئی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر انجینئر ڈاکٹر اطہر محبوب نے کہا ہماری کوشش ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی کو ایک اسم بامسمیٰ تعلیمی ادارہ بنایا جائے۔یہ ادارہ اسم بامسمیٰ اسی وقت بنے گا جب اس میں کثرت سے مساجد تعمیر ہوں گی اور آباد بھی ہوں گی۔ آج ہمارے لئے خوشی کا مقام ہے کہ اس سلسلہ کی پہلی عالی شان مسجد بنام’’جامع الا مام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ ‘‘ کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے۔ ڈاکٹر اطہر محبوب نے اس موقع پر حاضرین مجلس کو یہ خوش خبری بھی سنائی کہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشیداظہر کی کوششوں سے بہت جلد اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ایک بڑی مرکزی جامع مسجد اور فیکلٹی آف اسلامک لرننگ اینڈ عریبک کی تعمیر بھی ہونے جارہی ہے یہ مسجد حقیقتاََ مسجد قوت الاسلام ہو گی۔

تقریب ِ افتتاح کے ایک اہم ترین مہمان قاری صہیب احمد میر محمدی تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اطہر محبوب دین سے ، قرآن سے ، علما سے اور مساجد سے گہری محبت کرنے والے انسان ہیں۔ ان کے دور میں اسلامیہ یونیورسٹی نے تعمیر وترقی اور علمی مدارج کی تاریخی مزلیں طے کی ہیں نجیب الطرفین فضیلۃالشیخ ڈاکٹرحافظ مسعود اظہر بھی وطن عزیز کی نامور شخصیت ہیں اور تن تنہا دین حنیف اور تعلیم و تربیت کا کام کام سر انجام دے رہے ہیں، آپ امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی ریاض سعودی عرب سے عقیدہ، قرآن، فقہ میں سپسلائزیشن کے ڈگر ھولڈر ہیں جبکہ ماسٹر، ایم فل ، پی ایچ ڈی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے عربی زبان وادب میں مکمل کی ہے اس کے ساتھ ساتھ آپ ٫٫لجنة الافتاء والبحث العلمي٫٫ جو پاکستان کے کبار علماپر مشتمل فتوی کی کمیٹی ہے اس کے بھی رکن ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جامع الامام ابن کثیر اسلامی فن تعمیر کا شاہکار اور خوبصورتی ووسعت میں اپنی مثال آپ ہے۔ اس کا مینار مسجد نبوی کے مینار کی طرز پر تعمیر کیا گیا ہے اس کی تعمیر پر تقریباََ دو کروڑ روپے سے زائد لاگت آئی ہے۔ بہت جلد اسی طرز پر مزید مساجد بغداد الجدید کیمپس اور بہاولنگر کیمپس میں بھی تعمیر کی جائیں گی۔ انھوں نے سلسلہ گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جامع الامام ابن کثیر معروف عالمی سکالرقاری المقری قاری صہیب احمد میر محمدی کے زیر سایہ چلنے والے ادارہ کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیہ پھولنگراور،،المجلس الاسلامی باکستان ، یعنی پاکستان اسلامک کونسل کے باہمی اشتراک سے تعمیر کی گئی ہے۔ یہ ایک عظیم الشان مسجد ہے جس میں 1000نمازیوں کی گنجائش ہے جبکہ اس سے پہلے صرف 300نمازی اس چھوٹی سی بوسیدہ اور قدیم مسجد میں نماز ادا کر سکتے تھے۔ اس مسجد کی تعمیر سے عباسیہ کیمپس کے دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین کے ساتھ شعبہ قانون، شعبہ امتحانات اور ابوبکر ہال کے رہائشی طالب علم مستفید ہوں گے۔انھوں نے سلسلہ گفتگو جاری رکھتے ہوئے مزید بتایا کہ سعودی موسسات اور سعودی سفارت خانہ کے تعاون سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں مساجد اور فیکلٹیز کے قیام سے جہاں ایک طرف ہزاروں کی تعداد میں طلباء اور ملازمین مستفید ہوں گے وہاں دوسری طرف فرقہ واریت سے بالا تر خالصتا قرآن وسنت پر مبنی دینی تعلیمات کی نشرواشاعت کے مزید مواقع بھی میسر آئیں گے جس سے عمومی معاشرہ اور بالخصوص طلبہ علم میں برداشت ، رواداری ، تحمل اور مسلکی ہم آہنگی پیدا ہوگی۔انہوں نے اپنی گفتگو میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب ، خزانہ دار جناب ابوبکر صاحب ، بہاولپور پریس کلب کے سابق صدر جناب نصیر ناصر, چیئرپرسن شعبہ عربی ڈاکٹر راحیلہ خالد قریشی، ایڈیشنل کنٹرولر شعبہ امتحانات جناب عرفان غازی، سابق ایڈیشنل کنٹرولرشعبہ امتحانات غلام محمد ، ڈاکٹر عبیدالرحمان لیکچرار پوسٹ گریجویٹ کالج بہاولپور کا مسجد کے تعمیری کاموں کی نگرانی اور دیکھ بھال پر خصوصی شکریہ ادا کیا

ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر کے بعد اسلامیہ یونیورسٹی شعبہ عربی کی چئیرپرسن ڈاکٹر راحیلہ خالد قریشی کو خطاب کی دعوت دی گئی۔ انھوں کہا اللہ کا کرم ہے کہ آج ہم مسجد کے افتتاح کی تقریب میں جمع ہیں۔اس مسجد کی تعمیر وترقی کے لیے ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر نے دن رات ایک کئے رکھا۔کبھی بھی سفری مشکلات کی پرواہ نہ کی بلکہ وہ مسجد کی تعمیر کیلئے خانیوال اور بہاولپور کے درمیان مسلسل اس طرح سفر کرتے رہے جیسے ہم اولڈ کیمپس سے نیو کیمپس آتے جاتے ہیں۔دعاہے کہ ڈاکٹر مسعود اظہر نے کاوشوں کو قبول فرمائے۔

تقریب کے ایک انتہائی اہم مقررپروفیسر ڈاکٹر اکرم چوھدری بھی تھے۔ ڈاکٹر اکرم چوہدری سرگودہا یونیورسٹی کے وائس چانسلر رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹر اکرم نے کہا وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب نے یونیورسٹی کی تعمیر وترقی کے لیے جو اقدامات کئے ہیں تاریخ انہیں کبھی فراموش نہیں کرسکتی ہے ان تاریخ ساز اقدامات کا میں ذاتی طور پر گواہ ہوں میں گورنر پنجاب میاں بلیغ الرحمن کی پنجاب کی تمام جامعات کے وائس چانسلرز کے ساتھ میٹینگ میں موجود تھا۔ میں نے اپنے کانوں سے سنا کہ گورنر پنجاب تمام وائس چانسلرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ آپ سب اپنا روڈ میپ اسی طرح سے بنائیں جس طرح کہ ڈاکٹر اطہر محبوب نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کابنا رکھا ہے۔ بعد ازاں وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب کی طرف سے مہمانان گرامی پروفیسر ڈاکٹر اکرم چوھدری ، ڈاکٹر حافظ مسعود عبدالرشیداظہر ، اور قاری صہیب احمد میر محمدی کی خدمت میں یادگاری شیلڈ پیش کی گئیں۔تقریب کے بعد مہمان گرامی کے اعزاز میں وائس چانسلر کی طرف سے پر تکلف ظہرانہ دیا گیا۔ اس طرح سے یہ روحانی وایمانی اور خوبصورت تقریب بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوئی۔

Shares: