مزید دیکھیں

مقبول

کوئی صوبہ دوسرے صوبے کے معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتا،عظمیٰ بخاری

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ...

وزیراعلیٰ پنجاب سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے...

پوپ فرانسس انتقال کرگئے

روم: عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 برس...

کرناٹک کے سابق پولیس چیف قتل،بیوی،بیٹی سے تحقیقات

بنگلور: کرناٹک کے سابق پولیس چیف، اوم پرکاش، اتوار...

‎یہ خاموشی کب تک؟تحریر:‎ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

‎موسم گرما کی ایک ایسی دوپہر جب چیل...

ہاں اسماعیل ہنیہ کو ہم نے مارا،اسرائیل کا کھل کر اعتراف

اسرائیل نے پہلی بار عوامی طور پر یہ تسلیم کیا ہے کہ حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کو مارنے کے پیچھے اس کا ہاتھ تھا۔

اسرائیل کے وزیر دفاع، اسرائیل کاٹز، نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی 2023 کو ایران میں مارا گیا تھا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اس کارروائی کو کامیابی کے طور پر دیکھا اور اس کے بعد یہ واضح پیغام دیا ہے کہ اسرائیل اپنے مخالفین کو ہدف بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔کاٹز نے اس موقع پر مزید دھمکیاں بھی دیں اور کہا کہ اسرائیل یمن میں حوثی باغیوں کی قیادت کو بھی ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا، "ہم حوثیوں پر سخت حملہ کریں گے اور ان کی قیادت کو پاش پاش کر ڈالیں گے، ٹھیک اسی طرح جیسے ہم نے حماس کے رہنماؤں جیسے اسماعیل ھنیہ، یحییٰ السنوار اور حسن نصراللہ کو تہران، غزہ اور لبنان میں ختم کیا۔” انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے خلاف کوئی بھی دشمن اٹھنے کی کوشش کرے گا، اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔

اسماعیل ھنیہ کی موت 31 جولائی 2023 کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ہوئی تھی۔وہ ایک بم دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہو گئے تھے جو ایک گیسٹ ہاؤس میں ہوا۔ وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری تقریب میں شرکت کے لیے تہران آئے تھے،

ایران کی جانب سے اس دھماکے کے بارے میں مختلف دعوے کیے گئے تھے۔ ایران کے "ویولوشنری گارڈ” نے کہا تھا کہ اسماعیل ھنیہ کو ان کے گھر کے باہر سے لانچ کیے گئے ‘شارٹ رینج پروجیکٹائل’ کے ذریعے مارا گیا۔ ایران نے اسرائیل کے اس آپریشن میں امریکہ کے کردار پر بھی الزامات عائد کیے تھے، اور یہ کہا تھا کہ امریکہ نے اسرائیل کی اس کارروائی کی حمایت کی تھی۔

اسرائیل کاٹز نے اس موقع پر ایک اور سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ "جو بھی اسرائیل کے خلاف ہاتھ اٹھائے گا، اسے اس کے کیے کی سزا ضرور ملے گی۔” انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اسرائیلی فوج اپنے دشمنوں کی کسی بھی کارروائی سے بچنے نہیں دے گی اور ان کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی۔یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل نے باضابطہ طور پر اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل اسماعیل ھنیہ کی موت میں ملوث تھا، اس سے قبل اسرائیل کے حکام نے اس بات کو ہمیشہ مسترد کیا تھا اور اس کا انکار کیا تھا۔

اسرائیل کے وزیر دفاع کی جانب سے اس اعتراف کے بعد عالمی سطح پر اسرائیل کی خارجہ پالیسی اور اس کی مشرق وسطیٰ میں مداخلت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اسرائیل کے اس اقدام کو کئی حلقوں میں تنقید کا سامنا ہے، خصوصاً ایران اور یمن میں موجود اتحادیوں کی طرف سے۔ اس کے باوجود اسرائیل نے اپنی پالیسی پر قائم رہنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی اپنے دشمنوں کو نشانہ بنائے گا۔اسرائیل کا یہ بیان عالمی سطح پر ایک نیا تنازعہ پیدا کر سکتا ہے کیونکہ اسرائیل کے دشمن ممالک جیسے ایران اور لبنان میں اس کی کارروائیوں کے بارے میں مزید شکوک و شبہات بڑھ سکتے ہیں۔ اس دوران اسرائیل کی طرف سے حوثی باغیوں کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی کو جاری رکھے گا۔

اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد او آئی سی غیرمعمولی اجلاس”مذمت” پر ختم

اسماعیل ہنیہ کا قتل ایرانی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے،سعودی عرب

اسماعیل ہنیہ کی شہادت،عمارت میں مقیم حماس رہنما نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا

اسماعیل ہنیہ پر حملہ،ایران میں تحقیقات کے دوران گرفتاریاں

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan