مزید دیکھیں

مقبول

کینیڈا کا امریکہ کے خلاف جوابی ٹیرف لگانے کا فیصلہ

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی صدر...

عدلیہ میں خواتین کی شمولیت ایک مثبت پیش رفت ہے،چیف جسٹس

پاکستان کے چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا...

امریکی اور یوکرینی صدر گتھم گتھا ہو گئے،ویڈیو وائرل

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولادی...

کوئٹہ،ہزار گنجی میں گیس لیکج کے باعث دھماکا، 2 خواتین کی موت

کوئٹہ: ہزار گنجی کے علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ...

بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں،اسرائیل اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل

اقوام متحدہ کے سیکریٹرل جنرل نے اسرائیل کا نام اس عالمی ادارے کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کردیا ہے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے اسرائیل کو اطلاع دے دی ہے کہ اس کا نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل کیا جارہا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا نام ان ملکوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا جو جنگی علاقوں میں بچوں پر حملہ کرتے ہیں اور انہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کو غزہ میں بچوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا۔عرب میڈیا کے مطابق یو این بلیک لسٹ میں روس، افغانستان، صومالیہ، شام، یمن، داعش اور بوکو حرام بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ جون کے آخر تک شائع کردی جائے گی۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غزہ میں کم از کم 5 میں سے چار بچے 72 گھنٹوں میں سے پورا ایک دن خوراک کے بغیر رہے ہیں۔دوسری جانب یو این انسانی حقوق کے عہدیدار نے اسرائیل کو یو این بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔فرانسسکا البانیز کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 15ہزار فلسطینی بچے مارے جاچکے ہیں، اسرائیل کو بچوں کیخلاف سنگین جرائم پر بلیک لسٹ میں لے جانے کا اقدام تاخیر سے ہوا۔ اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے نمائندے گلعادعردان نے اس خبر کی تصدیق کردی ہے کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے اس کو یہ اطلاع دے دی ہے کہ اسرائیل کا نام جنگ میں بچوں پر حملہ کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل کیا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی حکومت کے نمائندے نے اسی کے ساتھ غزہ کے بچوں پر حملے اور ان کے قتل پر اقوام متحدہ کے اس فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے اس کو شرمناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس خبر سے اس کو شاک پہنچا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جنگوں میں بچوں کے حقوق پامال کرنے والی افواج کی جو رپورٹ تیار کی گئی ہے اس میں اسرائیلی فوج کا نام شامل ہے۔ یہ رپورٹ 14 جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی جائے گی۔ جنگوں میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی سے متعلق یہ سالانہ رپورٹ ہے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پیش کرتے ہیں اور یہ پہلا موقع ہے جب اس رپورٹ میں اسرائیل کا نام شامل کیا گیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق جنگ غزہ میں صیہونی فوج کے حملوں میں 14 ہزار فلسطینی بچے شہید اور 12 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطین سماء نیوز کے مطابق مرکزی غزہ کے النصیرات کیمپ ٹو میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کے السردی اسکول پر صیہونی حکومت کی تازہ بمباری میں درجنوں فلسطینی پناہ گزین شہید اور زخمی ہوئے ہیں جن میں متعدد بچے بھی شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکریٹر جنرل نے انروا کے اسکول پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنگ غزہ میں ان عام شہریوں، عورتوں اور بچو کے قتل عام کا جو اپنی جان بچانے کی کوششوں کے دوران خاک وخون میں غلطاں ہوئے ہیں، صرف ایک وحشتناک نمونہ ہے ۔انروا نے اعلان کیا ہے کہ حملے کے وقت اس اسکول میں چھے ہزار عام شہری پناہ لئے ہوئے تھے۔انروا نے جمعرات کو اس حملے کے بعد جس میں چالیس سے زائد پناہ گزین شہید اور درجنوں دیگر زخمی ہوئے کہا تھا کہ یہ غزہ کا ایک اور وحشتناک دن تھا۔