اسرائیلی فوج اب تک غزہ پٹی کے 77 فیصد جغرافیائی رقبے پر قابض ہو چکی ہے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق یہ قبضہ زمینی دراندازی، شہری علاقوں میں فوجی تعیناتی، جبری بے دخلی اور شدید بمباری کے ذریعے حاصل کیا گیا، جس کا مقصد فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں، زمینوں اور املاک سے محروم کرنا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی، جارحیت اور غزہ پر وسیع قبضہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ اقدامات طاقت کے زور پر غزہ پر مکمل تسلط حاصل کرنے کے ارادے کی عکاسی کرتے ہیں۔
غزہ کے حکام نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی توسیع کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں، تاکہ فلسطینی عوام کو مزید ظلم و جبر سے بچایا جا سکے۔
ارشد ندیم کو ایشیا کا بہترین ایتھلیٹ قرار، پاکستان کے لیے تاریخی اعزاز