اسرائیل نے ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کے خاتمے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مزید حملے نہیں چاہتا اور جنگ بندی پر آمادہ ہے، تاہم حتمی فیصلہ ایران کو کرنا ہوگا۔

امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اور عرب حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل آئندہ چند روز میں ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے خلاف اپنے اہم اہداف حاصل کرلے گا، جس کے بعد وہ حملے روکنے کے لیے تیار ہے۔ امریکا نے اپنے عرب اتحادیوں کو یہ پیغام پہنچایا ہے کہ وہ اسرائیلی مؤقف ایران تک منتقل کریں۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر ایران مزید جوابی حملوں سے گریز کرتا ہے تو اسرائیل کشیدگی میں کمی پر آمادہ ہے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ تل ابیب جنگ کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا خواہاں نہیں اور موجودہ صورتحال کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے۔ ایک اسرائیلی عہدیدار نے کہا: "ہم حملے بند کرنے میں سنجیدہ ہیں، لیکن اب فیصلہ ایران کے ہاتھ میں ہے۔”

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی دیکھی گئی ہے، جس میں ایران نے جوابی میزائل حملے بھی کیے، جب کہ امریکا اور خطے کے دیگر ممالک جنگ کے دائرہ کار کو محدود رکھنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

توقع تھی ایران کا جوابی حملہ ہو گا،ٹرمپ مزید فوجی کاروائی نہیں چاہتے،ذرائع وائیٹ ہاؤس

پی ائی اے کا پاکستان سے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کا فضائی آپریشن منسوخ

سعودی عرب کے پرنس سلطان ایئر بیس سے امریکی طیاروں کی ہنگامی پروازیں

بہاولپور: اسلامیہ یونیورسٹی کے لیکچرار پر طالبہ کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام، مقدمہ درج

Shares: