اسرائیل کی فضائی اور ممکنہ زمینی کارروائیاں: جنوبی لبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی

0
90
hizbullah

اسرائیل کے آرمی چیف ہرزی ہلیوی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی لبنان میں فضائی حملوں کی شدت نے زمینی کارروائیوں کے لیے راہ ہموار کر دی ہے، اور اسرائیلی فوج کسی بھی وقت زمینی حملے شروع کر سکتی ہے۔ حالیہ دنوں میں اسرائیلی فضائی کارروائیوں نے حزب اللہ کے خلاف کامیاب نتائج دیے ہیں، جس سے اسرائیلی بری فوج کے لیے آگے بڑھنے کا عمل آسان ہو گیا ہے۔جنوبی لبنان پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں اب تک 569 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 50 سے زائد معصوم بچے بھی شامل ہیں، جبکہ زخمیوں کی تعداد 1900 سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ حملے شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں اور ان میں اسرائیلی فضائیہ نے حزب اللہ کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق، اب تک حزب اللہ کے 1600 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
اسرائیل کے آرمی چیف نے کہا کہ فضائی حملے دراصل زمینی کارروائی کی تیاریوں کا ایک حصہ ہیں، جس کا مقصد حزب اللہ کی فوجی قوت کو کمزور کرنا ہے تاکہ زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کو زیادہ مزاحمت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہرزی ہلیوی نے کہا کہ "ہم نے جنوبی لبنان کو دن بھر نشانہ بنایا ہے اور اب حزب اللہ کی حملہ کرنے کی صلاحیت برائے نام رہ گئی ہے۔اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے 200 سے زائد راکٹ داغے ہیں۔ یہ راکٹ اسرائیل کے مختلف شہروں میں گرے ہیں، جس میں چند راکٹ تل ابیب تک پہنچے ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے ان راکٹ حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے متعدد حصوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، تاہم حملوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں۔
حزب اللہ نے ایک بڑا دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنانے کے لیے ایک میزائل داغا تھا۔ تاہم، اسرائیلی فوج نے اس میزائل کو تباہ کر دیا ہے اور اس حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔ یہ دعویٰ اس جنگ میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی اداروں کو براہ راست نشانہ بنانے کی کوششوں کا اشارہ مل رہا ہے۔اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری کشیدگی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اور اب زمینی جنگ کے امکانات بھی مزید قوی ہوتے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے لیے کی جانے والی تیاریاں اس بات کا اشارہ ہیں کہ آنے والے دنوں میں جنوبی لبنان میں مزید خونریزی ہو سکتی ہے۔

Leave a reply