اسرائیل کا لبنان سےفضائی جنگ کا آغاز ، شہریوں کو دو گھنٹے کی مہلت

beruit

بیروت: اسرائیل نے لبنان کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے، جس میں شہریوں کو علاقے خالی کرنے کے لیے صرف دو گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حملے کا مقصد لبنان بھر میں حزب اللّٰہ کی تنصیبات کو نشانہ بنانا ہے۔ترجمان کے بیان کے مطابق، وادی بقاع میں عسکریت پسند تنظیم کے اسٹریٹیجک ہتھیاروں، بشمول راکٹوں اور ڈرون طیاروں کے گوداموں پر بمباری کی جائے گی۔ انہوں نے لبنان کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی جگہیں خالی کر دیں تاکہ ممکنہ خطرات سے بچا جا سکے۔حالیہ اطلاعات کے مطابق، جنوبی لبنان کے کئی علاقوں اور شہروں سے نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب روانہ ہو رہی ہے، اور اس صورتحال نے عوامی زندگی کو مزید متاثر کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے سے قبل جنوبی لبنان کے رہائشی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فضائی بمباری کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں 182 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ لبنانی وزارت صحت نے بھی ان حملوں کی شدت اور متاثرہ افراد کی تعداد کی تصدیق کی ہے، جس میں 727 افراد زخمی ہوئے ہیں۔اس فضائی جنگ کے آغاز نے لبنان میں موجود انسانی صورت حال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جہاں پہلے ہی بحران کی کیفیت جاری ہے۔ بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دے رہی ہیں۔لبنانی عوام کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے، یہ کہنا مشکل ہے کہ آنے والے دنوں میں صورتحال کس رخ پر جائے گی۔ اس تناظر میں، عالمی سطح پر لبنان کی مدد اور حمایت کی ضرورت بڑھ گئی ہے تاکہ جنگ کی تباہ کاریوں سے متاثرہ لوگوں کی مدد کی جا سکے۔

Comments are closed.