اسرائیل نے ایران کے مغربی علاقوں میں بمباری کے ایک نئے سلسلے کا آغاز کر دیا ہے۔
بدھ کی شب پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بج کر 30 منٹ پر اسرائیلی فضائیہ نے تہران کے قریب واقع ایک اینٹی ٹینک میزائل تیار کرنے والے مرکز کو نشانہ بنایا، جو ایران مبینہ طور پر لبنان میں حزب اللہ کو میزائلوں کی فراہمی کے لیے استعمال کر رہا تھا۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈفرین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ حالیہ برسوں میں ایران نے سیکڑوں اینٹی ٹینک میزائل تیار کر کے حزب اللہ کو منتقل کیے، جنہیں جنگ کے دوران اسرائیل پر استعمال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کی جانب سے ان میزائلوں کے حملوں میں اسرائیلی فوجی اور شہری ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
جنرل ڈفرین نے مزید کہا کہ اسرائیلی فضائیہ مغربی ایران میں فضائی حملوں کی نئی لہر جاری رکھے ہوئے ہے، اور فضائیہ کے طیارے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں کے ذخائر اور لانچ سائٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ طیارے ان افراد کو بھی ہدف بنا رہے ہیں جو پہلے سے نشانہ بنائے گئے مقامات پر واپس جا کر اسلحہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان نے خبردار کیا کہہمارا پیغام واضح ہے: اگر آپ دہشت گردی کی صلاحیتیں دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کریں گے، تو آپ کو نشانہ بنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ یہ حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب خطے میں ایران-اسرائیل کشیدگی میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
عالمی سروے: کراچی دنیا کا چوتھا بدترین رہائشی شہر قرار
لیبیا کشتی حادثہ 2025: ایف آئی اے نے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا
پاکستان کا مشرقِ وسطیٰ کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر کا تاریخی معاہدہ
ایران نے اسرائیل جنگ سے متعلق مذاکراتی ٹیم بھیجنے کی خبروں کو مسترد کر دیا
ایران نے اسرائیل جنگ سے متعلق مذاکراتی ٹیم بھیجنے کی خبروں کو مسترد کر دیا
اربوں کی ٹیکس چوری: ایف بی آر نے متعدد شوگر ملز کی تفصیلات کمیٹی میں پیش کر دیں