تل ابیب: اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈئین سار نے غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کے لیے شرط رکھ دی،جسے حماس نے رد کر دیا-
باغی ٹی وی: یروشلم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنے اور مغو یوں کی واپسی کی شرط پر جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرسکتا ہےہمارا مطالبہ ہے کہ غزہ کو مکمل طور پر ہتھیاروں سے پاک کیا جائے، حماس اور اسلامی جہاد غزہ سے نکل جائیں اور مغویوں کو رہا کیا جائے، اگر وہ اس پر تیار ہوجائیں تو کل ہی دوسرے مرحلے کا آغاز ہوسکتا ہے۔
حماس کے رہنما سامی ابو ظہری نے اسرائیلی وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمتی گروہوں کے ہتھیار حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے لیے سرخ لکیر ہیں اور ان پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
امریکی اور یوکرینی صدر گتھم گتھا ہو گئے،ویڈیو وائرل
گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں موجود ہمارے یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو اسے ناقابل تصور نتائج بھگتنا ہوں گے وزیر اعظم نیتن یاہو نے پیر کو اسرائیلی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں حماس سے کہتا ہوں اگر تم نےہمارے یرغمالیوں کو رہانہ کیا تو تمہیں ایسے نتائج بھگتنے پڑیں گےجنکاتم تصوربھی نہیں کر سکتےغزہ کی پٹی میں جنگ کی بحالی زیر غور ہےجنگ کے آئندہ اور نہ رکنے والے مرحلے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
دہشتگردوں کے ہاتھوں خواتین کے استعمال کی گھناؤنی حقیقت بے نقاب