اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق میں بڑا فضائی حملہ کرتے ہوئے صدارتی محل اور وزارت دفاع کی عمارتوں کو نشانہ بنایا، جس میں ایک شخص ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ مسلسل تیسرا دن ہے کہ اسرائیلی افواج نے شام میں حملے کیے، جہاں جنوبی شہر السویدا میں سرکاری فورسز اور دروز اقلیت کے مقامی جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔شامی سرکاری میڈیا کے مطابق حملے کا نشانہ فوج اور وزارت دفاع کے مرکزی دفاتر بنے، جب کہ صدارتی محل کے اطراف میں موجود ایک "عسکری ہدف” پر بھی حملہ کیا گیا۔ حملے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ شامی ٹی وی کی ایک میزبان لائیو نشریات کے دوران پناہ لینے پر مجبور ہو گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق دارالحکومت میں دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں، خاص طور پر پہاڑی علاقے میں جہاں صدارتی محل واقع ہے اور عبوری صدر احمد الشراع ملاقاتیں کرتے ہیں۔رپورٹس کے مطابق وزارت دفاع کی عمارت پر دو ڈرون حملے کیے گئے، جس کے بعد افسران نے تہہ خانے میں پناہ لی۔ شامی سرکاری ٹی وی کے مطابق حملے میں دو عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے بدھ کو بیان میں کہا کہ حملے اس لیے تیز کیے گئے ہیں تاکہ دروز اقلیت کو شامی فورسز کی کارروائیوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔ صورتحال مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے۔

سنگاپور میں آئی سی سی سالانہ اجلاس آج، اہم معاملات زیر غور آئیں گے

بنگلادیش کے خلاف ٹی20 سیریز ،پاکستان ٹیم ڈھاکا پہنچ گئی

ریاست مخالف سوشل میڈیا سرگرمیاں،علیمہ خان سائبر کرائم میں طلب

کراچی کے علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.4 اور 2.7 ریکارڈ

Shares: