غزہ کے مظلوم عوام تک امداد پہنچانے کی کوشش ایک بار پھر اسرائیلی جارحیت کی نذر ہو گئی۔ فلسطین پر قابض اسرائیلی فورسز نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق، فلوٹیلا کی اس آخری کشتی پر پولینڈ کا جھنڈا لہرا رہا تھا، جس پر 6 امدادی کارکنان سوار تھے۔ یہ کشتی غزہ کی سمندری حدود سے تقریباً 43 ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھی جب اسرائیلی بحریہ نے اسے روک کر قبضے میں لے لیا۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بحریہ اب تک 43 کشتیوں کو قبضے میں لے چکی ہے جن میں دنیا بھر سے شریک تقریباً 500 کارکنان سوار تھے۔ ان میں سے 200 سے زائد افراد کو پہلے ہی جیل منتقل کیا جا چکا ہے، جب کہ بقیہ کو مختلف حراستی مراکز میں رکھا گیا ہے۔قابض فورسز کی جانب سے گرفتار ہونے والوں میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، صمود فلوٹیلا کے 200 امدادی کارکنان کو صحرائے نقب کی جیل میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ کارکنان ممکنہ طور پر اپنے اپنے ممالک کو ڈی پورٹ کیے جانے تک قید رہیں گے۔گلوبل صمود فلوٹیلا میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکنان، سیاسی رہنما اور سماجی شخصیات شامل تھیں جو غزہ کے محصور عوام کے لیے خوراک، ادویات اور بنیادی امداد لے کر جا رہے تھے۔ تاہم اسرائیلی بحریہ نے اس مشن کو ناکام بنانے کے لیے مسلسل کارروائیاں کیں اور تمام کشتیاں اپنے قبضے میں لے لیں۔

Shares: