ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملوں کے دوران انہیں قتل کرنے کی کوشش کی، تاہم وہ اس میں ناکام رہا۔

تہران میں امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ جس وقت اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی، وہ ایک میٹنگ میں شریک تھے، اور اس حملے کا ہدف وہ خود تھے۔صدر پزشکیان نے واضح کیا کہ ان پر ہونے والی اس مبینہ حملے کے پیچھے امریکا نہیں بلکہ اسرائیل تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو مذاکرات میں دوبارہ شامل ہونے پر کوئی اعتراض نہیں، تاہم یہ شمولیت مشروط ہوگی۔ ان کا کہنا تھا: ’’ہم امریکا پر ایک بار پھر کیسے یقین کریں؟ اور کیسے مان لیں کہ مذاکرات کے دوران اسرائیل کو دوبارہ ایران پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی؟‘‘

ایرانی صدر نے یہ بھی کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا ماننا ہے کہ امریکی سرمایہ کار ایران میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں اور ان کی سرگرمیوں میں کوئی رکاوٹ نہیں، ایران کی راہ میں اصل رکاوٹ اسرائیل ہے جو خطے میں امن قائم نہیں ہونے دیتا۔

لندن بم دھماکوں کے 20 سال مکمل، سینٹ پال کیتھڈرل میں دعائیہ تقریب

جنوبی افریقہ کی اننگز ڈیکلیئر، برائن لارا کا 400 رنز کا ریکارڈ بچ گیا

پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز نے مخصوص نشستوں کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

Shares: