اسرائیل نے یمن کے دارالحکومت صنعا اور صوبہ الجوف پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں کم از کم 35 افراد جاں بحق اور 130 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کو صنعا اور الجوف کو نشانہ بنایا۔ یمنی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ 131 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ امدادی کارروائیاں جاری ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔وزارت کے مطابق حملوں میں صنعا کے التحریر محلے کی رہائشی عمارتیں، 60 فٹ روڈ پر واقع ایک طبی مرکز اور الجوف کے دارالحکومت الحزم کا سرکاری کمپاؤنڈ تباہ ہوگیا۔یہ کارروائی اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے کے ایک روز بعد کی۔ گزشتہ روز اسرائیل نے حماس رہنماؤں کو نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ حملوں میں حوثیوں کے فوجی مراکز، عسکری پبلک ریلیشنز ہیڈکوارٹرز اور ایندھن ذخیرہ کرنے کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ کارروائی چند روز قبل رامون ایئرپورٹ پر حوثی ڈرون حملے کے جواب میں کی گئی ہے۔قطر کے نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے صنعا میں مرکز صحت اور ضلع الحزم کی سرکاری عمارت کو نشانہ بنایا، جبکہ فوجی کیمپ، آئل ڈپو اور ایک میڈیا آفس پر بھی حملے کیے گئے۔
حوثی فورسز کے ترجمان یحییٰ سریع نے کہا کہ فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی طیاروں کو روکنے کے لیے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغے، جن کی وجہ سے کچھ طیارے ہتھیار فائر کرنے سے پہلے ہی واپس جانے پر مجبور ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی حمایت ترک کرنے کے لیے حوثیوں پر دباؤ ڈال رہا ہے، تاہم گروپ نے اعلان کیا کہ صہیونی جارحیت کے خلاف آپریشن اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک غزہ میں جنگ ختم نہیں ہوتی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیل یمن کے ایئرپورٹ اور دیگر مقامات پر بمباری کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں عام شہری جاں بحق اور پہلے سے متاثرہ ملک کا بنیادی ڈھانچہ مزید تباہ ہو چکا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر 6 شہروں میں ریسکیو آپریشن کے لیے مزید سامان روانہ
صحافی طارق ورک کے ساتھ ناروا سلوک،آر پی او راولپنڈی معذرت کرنے پریس کلب پہنچ گئے