اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے نہتے شہریوں پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں گھروں، اسکولوں، ہسپتالوں اور امدادی کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں مزید 85 فلسطینی شہید ہو گئے۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر بمباری کرتے ہوئے خوراک کے متلاشی شہریوں اور اسکولوں میں پناہ لینے والے خاندانوں پر حملے کیے، جبکہ متعدد افراد مختلف ہسپتالوں پر بمباری کے دوران زخمی ہوئے۔ آج کیے گئے حملوں میں 62 افراد کو غزہ سٹی اور اس کے شمالی علاقوں میں نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی نیوی نے غزہ سٹی کی بندرگاہ پر بھی حملہ کیا، جس میں 21 افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
صہیونی افواج نے غزہ کے وسط میں قائم القصیٰ ہسپتال کے صحن کو بھی نشانہ بنایا، جہاں ہزاروں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملے کے بعد ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ محفوظ مقام کی تلاش میں ادھر اُدھر دوڑتے دکھائی دیے۔الجزیرہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ القصیٰ ہسپتال کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے نشانہ بنایا گیا، جب کہ یہ ہسپتال اس سے قبل بھی تقریباً 10 بار حملوں کی زد میں آ چکا ہے۔
غزہ کے حکومتی میڈیا آفس نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا یہ اقدام فلسطینی صحت کے نظام کے خلاف ایک منظم جرم ہے، جس پر عالمی برادری کو فوری ردعمل دینا چاہیے۔
مالی سال 25-2024: سونے کی قیمت میں 1 لاکھ روپے سے زائد کا اضافہ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا سی ایم ایچ پشاور کا دورہ، زخمی اہلکاروں کی عیادت
قومی ٹی20 اسکواڈ کا اعلان رواں ہفتے متوقع، بابر اعظم اور رضوان کی شمولیت مشکوک
نیول چیف کا پاک فضائیہ کے ساتھ مشترکہ آپریشنل مشقوں کے آغاز کا اعلان