غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل نے دوبارہ شدید بمباری کا سلسلہ شروع کردیا، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
اسرائیلی حکام کا الزام ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی، تاہم حماس نے اس الزام کو سختی سے مسترد کیا ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ رات سے جاری اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں کم از کم 104 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 46 بچے شامل ہیں، جبکہ 253 سے زیادہ زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔تازہ حملوں میں شہید ہونے والوں میں فلسطینی صحافی محمد المنیراوی اور ان کی اہلیہ بھی شامل ہیں، جو النصیرات کے علاقے میں ایک خیمے میں پناہ گزین تھے۔
ادھر امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج پر حملہ حماس یا کسی اور گروپ کی جانب سے کیا گیا تھا، اور ایسے واقعے کے بعد اسرائیلی جوابی کارروائی متوقع تھی۔حماس نے رفح کے قریب فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم جنگ بندی معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے گزشتہ رات غزہ پر دوبارہ حملے کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، جس پر حماس کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو جنگ بندی سے پیچھے ہٹنے کے بہانے تلاش کر رہے ہیں.
حیدرآباد میں ڈینگی کے مزید 201 کیسز، اموات میں اضافہ
یوکرین میں روسی افواج کی پیش قدمی جاری ہے، صدر پیوٹن
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان











