اسرائیلی افواج کے غزہ پر دن بھر جاری حملوں میں کم از کم 53 فلسطینی شہید ہو گئے۔

قطری نشریاتی ادارے کے مطابق قابض افواج کی مسلسل بمباری نے غزہ شہر کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے، جہاں روزانہ درجنوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور رہائشی عمارتیں، اسکول تباہ ہو چکے ہیں۔ہزاروں فلسطینیوں کو جنوب کی جانب ہجرت پر مجبور کیا گیا ہے، تاہم راستے میں بھی ان پر حملے کیے جاتے ہیں۔ اسرائیلی فوج شہریوں کو نکلنے کا حکم دینے کے بعد ہیلی کاپٹروں، ڈرونز اور ٹینکوں کے ذریعے نشانہ بناتی ہے، جس سے خوف اور افراتفری میں اضافہ ہوتا ہے۔

طبی ذرائع کے مطابق غزہ کے انصار علاقے میں ایک ڈرون حملے میں بچہ شہید ہوا۔ مرکزی غزہ پٹی میں اسرائیلی اسنائپرز نے 9 فلسطینیوں کو شہید اور 13 کو زخمی کیا۔ البریج پناہ گزین کیمپ میں ڈرون حملے میں ایک فلسطینی جوڑا جاں بحق ہوا، جب کہ دیر البلح کے جنوب میں ایک اور ڈرون حملے میں ایک فلسطینی شہید اور 10 سے زائد زخمی ہوئے۔خان یونس میں اسرائیلی ڈرون نے الاقصیٰ یونیورسٹی کے کیمپس میں بے گھر افراد کے خیمے کو نشانہ بنایا، جس سے 8 افراد زخمی ہوئے۔

غزہ شہر پر بمباری کے باعث بڑی تعداد میں شہری جنوب کی طرف نکلنے پر مجبور ہیں، تاہم کچھ لوگ اپنے گھر بار دیکھنے کے لیے خطرہ مول لے کر شمال کی طرف واپس جانے پر بھی مجبور ہیں۔ ہزاروں فلسطینی مسلسل خطرناک ہجرت کے عمل سے گزر رہے ہیں۔

پی سی بی کی نئی پالیسی سے بگ بیش لیگ متاثر، کرکٹ آسٹریلیا نے رابطہ کر لیا

اسکاٹش لیبر کا فلسطینی خود مختار ریاست کے قیام کے لیے مکمل حمایت کا اعلان

اسنیپ چیٹ نے مفت اسٹوریج ختم کرنے کا اعلان، فیس لاگو ہوگی

پاکستان کا تجارتی خسارہ 9.36 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا

Shares: