اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ سٹی، خان یونس اور جبالیہ پر تازہ فضائی حملوں میں 26 فلسطینی شہید ہوگئے، جبکہ امدادی مراکز کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔

فلسطینی ذرائع اور عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں بھوک سے بےحال افراد امدادی سامان کی امید پر جمع تھے۔ امدادی مراکز کو عملاً مذبح خانے بنا دیا گیا ہے۔رات گئے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں امداد کے منتظر مزید 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوگئے، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر بھوک سے مجبور فلسطینیوں کو خوراک کی لالچ دے کر ایک جگہ جمع کرتی ہے اور پھر ان پر براہ راست فائرنگ کر دیتی ہے، جسے جنگی جرم قرار دیا جا رہا ہے۔اسپتال ذرائع کے مطابق تازہ حملے اس وقت ہوئے جب سیکڑوں فلسطینی ایک امدادی قافلے کے انتظار میں کھلے آسمان تلے موجود تھے کہ ان پر گولیاں برسا دی گئیں، نتیجتاً 27 افراد موقع پر ہی شہید ہوگئے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک مجموعی شہداء کی تعداد 54 ہزار 510 ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات ختم ہو چکی ہیں، ادویات نایاب اور ایمبولینسیں بھی حملوں کی زد میں آ رہی ہیں۔

یوم نکبہ کے موقع پر بھی اسرائیلی بمباری سے مزید 15 افراد شہید ہوئے، جب کہ ایک اور فضائی حملے میں 24 فلسطینیوں کی جانیں چلی گئیں۔بین الاقوامی برادری کی خاموشی، اور اسرائیل کی مسلسل درندگی کے خلاف فلسطینی عوام سراپا احتجاج ہیں، تاہم صورتحال میں بہتری کے کوئی آثار تاحال نظر نہیں آ رہے۔

آئندہ بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 سے بڑھا کر 18 فیصد کیے جانے کا امکان

پاک امریکہ تعلقات نئے دور میں داخل، معاشی استحکام اور علاقائی امن اولین ترجیح ہے،وزیرِاعظم

نیٹ میٹرنگ ختم نہیں ہو رہی، شفاف اور پائیدار نظام کی طرف جا رہے ہیں، اویس لغاری

ایران میں قتل ہونے والے 8 مزدوروں کے لواحقین کو 10 لاکھ فی خاندان امداد

Shares: