باغی ٹی وی.بھارتی فوجی کیمپ میں اسرائیلی خاتون فوجی افسر سے مبینہ اجتماعی زیادتی ،کیا اسرائیل خاموش رہے گا؟
بھارتی فوج ایک بار پھر اپنے غیر پیشہ ورانہ، اخلاق باختہ اور انسانیت سوز رویے کے باعث عالمی سطح پر شرمندگی کی علامت بن گئی۔ مقبوضہ کشمیر کے ایک خفیہ فوجی کیمپ میں جاری انڈین اور اسرائیلی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کے دوران اسرائیلی خاتون فوجی سارجنٹ زیپی کوہن (Tzipi Cohen) کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے لرزہ خیز واقعے نے نہ صرف اسرائیلی حلقوں کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ عالمی برادری کو بھی شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔بھارتی فوجی اسرائیلی "خوبصورت فوجی” کو دیکھ کر اس پر ٹوٹ پڑے
ذرائع کے مطابق یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب دونوں ممالک کی افواج ایک خفیہ مشن پر تربیتی مشقوں میں مصروف تھیں، جہاں جدید جنگی حکمتِ عملی اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کا سلسلہ جاری تھا۔ بظاہر یہ "دوستانہ مشقیں” تھیں مگر کمانڈ سینٹر میں ہونے والی خفیہ گفتگو نے واضح کیا کہ پاکستان کو مستقبل میں ہدف بنایا جانا تھا۔اسرائیلی دستے کی نمائندگی کرنے والی سارجنٹ زیپی کوہن جو اپنی بہادری، ذہانت اور پیشہ ورانہ مہارت کے باعث احترام کی نگاہ سے دیکھی جاتی تھیں، اسی کیمپ میں اپنے فرائض سرانجام دے رہی تھیں کہ بھارتی فوجی اہلکاروں نے موقع پاکر ان پر جنسی حملہ کیا اور انڈین فوجی افسران نے اس کا گینگ ریپ کردیا ۔ واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کے 4 اہلکار بھی پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے ہیں
ابتدائی تحقیقات کے بعد جو حقائق سامنے آئے انہوں نے بھارتی فوج کے کردار پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اسرائیلی سفارت خانے نے نئی دہلی میں شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے اور ویانا کنونشن کی صریح خلاف ورزی پر عالمی اداروں کو آگاہ کیا ہے۔ اسرائیلی دفاعی ذرائع نے اس واقعے کو "ناقابل قبول”، "شرمناک” اور "دفاعی شراکت داری پر کاری ضرب” قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ملوث اہلکاروں کو گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور متاثرہ افسر کو مکمل تحفظ فراہم کی جائے۔
ادھر مودی حکومت کی مسلسل خاموشی، کسی بھی قسم کے بیان یا حکومتی مؤقف کے نہ آنے نے شبہات کو جنم دیا ہے کہ بھارت ایسے جرائم کی سرپرستی کر رہا ہے یا انہیں سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس حقیقت کو مزید واضح کرتا ہے کہ بھارت خواتین، بالخصوص غیر ملکی خواتین کے لیے دنیا کا خطرناک ترین ملک بنتا جا رہا ہے۔یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارتی فوجی اہلکاروں پر خواتین سے ناروا سلوک کا الزام لگا ہو، لیکن اس بار شکار ایک حلیف ملک کی خاتون فوجی بنی، جس نے بھارت کے عالمی وقار کو زمین بوس کر دیا ہے۔
کیا بھارت عالمی شرمندگی سے سبق سیکھے گا یا اپنی فوج کی وردی میں چھپے درندوں کو مزید تحفظ فراہم کرے گا؟ یہ سوال اب بین الاقوامی ضمیر کے سامنے کھڑا ہے۔دوسری طرف اس واقعے نے بھارت اور اسرائیل کے دفاعی تعلقات پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اسرائیل اپنی خاتون آفیسر کے ساتھ ہونے والے اس سلوک پر کب اور کیسے ردعمل دیتا ہے۔