پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے سلامتی کونسل کے تین مستقل ارکان کی مدد سے ایران پر حملہ کیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے عالمی خاموشی اور دوہرے معیار پر کڑی تنقید کی۔ایرانی سفیر نے کہا کہ13 جون کو اسرائیل نے شہری آبادی اور ایرانی کمانڈروں پر حملہ کر کے 15 جون کو عمان میں طے شدہ امریکا-ایران مذاکرات کو سبوتاژ کیا۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکا اور اسرائیل اس جنگ کو پورے خطے میں پھیلانا چاہتے ہیں، مگر ایران کی اولین ترجیح یہ ہے کہ اسلامی ممالک کو اس تنازع میں نہ گھسیٹا جائے۔
رضا امیری مقدم کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کسی سے فوجی مدد نہیں مانگی، ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق رکھتے ہیں۔انہوں نے پاکستان کے صدر، وزیراعظم، سیاسی قیادت، میڈیا اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حمایت نے ایران کو تقویت دی۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ ہم جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے رکن ہیں، ہمارے ایٹمی پروگرام پر 15 بار آئی اے ای اے کی تصدیق ہو چکی ہے کہ یہ پرامن ہے، جبکہ اسرائیل این پی ٹی کا حصہ ہی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایران بڑی طاقتوں کے سامنے جھکا نہیں، اور یہ جنگ ہم اپنے وسائل کے ساتھ لمبے عرصے تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
ایران پر حملے جاری ، منصوبے کے مطابق کارروائیاں تیز کریں گے: اسرائیلی آرمی چیف
یمن نے ایران کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا، جنگ میں باقاعدہ شمولیت
دمشق: چرچ پر خودکش حملہ، 30 سے زائد افراد ہلاک و زخمی
دمشق: چرچ پر خودکش حملہ، 30 سے زائد افراد ہلاک و زخمی
وسطی ایران پر اسرائیلی فضائی حملے، پاسداران انقلاب کے 7 اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید