غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور زمینی کارروائیاں جاری ہیں، آج مزید 25 فلسطینی شہید کر دیے گئے، جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 93 شہادتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔ تازہ حملوں میں 278 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیلی افواج نے پناہ گزین کیمپوں، امدادی مراکز اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، جہاں سب سے زیادہ شہادتیں ہوئیں۔ خان یونس میں ایک امدادی مرکز پر بھگدڑ کے باعث 22 افراد جاں بحق ہو گئے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں شہداء کی مجموعی تعداد 58,573 ہو چکی ہے۔

دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے جبالیہ اور شمالی غزہ کے مکینوں کو ایک بار پھر جبری انخلا کے احکامات جاری کر دیے ہیں، جس سے علاقے میں بےگھر افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ہیومن رائٹس نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہر روز اوسطاً 10 میں سے ایک فلسطینی بچہ دونوں یا ایک ٹانگ سے محروم ہو رہا ہے، جو انسانی بحران کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق، صرف گزشتہ 6 ہفتوں کے دوران 875 فلسطینی ایسے وقت میں شہید ہوئے جب وہ امداد کے منتظر تھے، جو غزہ میں جاری خوراک، ادویات اور طبی سہولیات کی قلت کی سنگین صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔

غزہ میں انسانی المیہ شدت اختیار کر چکا ہے، جبکہ عالمی اداروں نے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

پنجاب کے بڑے شہروں میں طوفانی بارشوں سے تباہی، بجلی کا نظام درہم برہم

عملیات کے بہانے بچوں کو اغوا کرنے والا جوڑا گرفتار، مغوی بچہ بازیاب

برطانیہ میں 16 سالہ نوجوانوں کو ووٹ کا حق دینے کا اعلان

سعودی عرب کے مشرقی و ریاض ریجن میں شدید گرمی، ریڈ الرٹ جاری

Shares: