غزہ: اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد شہید

1 ہفتہ قبل
تحریر کَردَہ

اسرائیلی فضائی حملے نے جنوبی غزہ کے علاقے عبسان الجدیدہ میں ایک رہائشی گھر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 11 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں اکثریت بچوں پر مشتمل تھی۔

عرب میڈیا کے مطابق مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ اس قدر شدید تھا کہ اس میں دو خاندان مکمل طور پر ختم ہو گئے۔ ملبے سے لاشیں نکالنے کا عمل جاری ہے جبکہ بعض افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔دوسری جانب اقوامِ متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق 70 ہزار سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔اسرائیل کی جانب سے محدود امداد کی ترسیل کے باعث قحط جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف اسپتالوں میں 79 لاشیں لائی گئیں۔211 فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ادھر جبالیا پناہ گزین کیمپ میں بھی ایک اور گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں تقریباً 50 افراد جاں بحق یا لاپتہ ہو گئے۔ عینی شاہدین نے الجزیرہ کو بتایا کہ بمباری اتنی شدید تھی کہ "پورا خاندان ایک لمحے میں ختم ہو گیا۔”

انسانی حقوق کے کارکنوں اور مقامی حکام نے بین الاقوامی برادری کی خاموشی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ غزہ میں جاری جنگی صورتحال نے نہ صرف انسانی جانوں کا زیاں بڑھا دیا ہے بلکہ پوری آبادی کو بنیادی سہولیات سے محروم کر کے ایک انسانی المیے میں بدل دیا ہے۔

ویزا فراڈ اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث خاتون سمیت 5 ملزمان گرفتار

بنگلہ دیش نے بھارت کے ساتھ دفاعی معاہدہ منسوخ کر دیا

فی تولہ سونا 3 لاکھ 54 ہزار روپے سے تجاوز کرگیا

امیر مقام نے بھائی کو نیشنل کوآرڈینیٹر بنانے کی سفارش کر دی

میرپورخاص: پبلک سکول کی بہتری کے لیے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس، اہم فیصلے

Latest from بین الاقوامی