اسرائیلی حملوں میں غزہ کے مختلف علاقوں میں کم از کم 44 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں.

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کے محکمہ صحت نے بتایا کہ وسطی غزہ کے علاقے نتساریم میں امداد کے منتظر کم از کم 25 فلسطینی اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بن کر شہید ہوئے۔مزید 19 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوئے، جن میں وسطی غزہ کے شہر دیر البلح میں ایک رہائشی گھر پر بمباری میں شہید ہونے والے 12 افراد بھی شامل ہیں۔ یوں جمعے کے روز شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد کم از کم 44 ہو گئی۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور امدادی خوراک حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے شہریوں کو منظم انداز میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یونیسف کا غزہ میں انسانی ساختہ قحط کا انتباہ

یونیسف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے جنیوا میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، کیونکہ صرف 40 فیصد پینے کے پانی کی سہولیات ہی فعال ہیں، جو ہنگامی معیار سے بھی بہت کم ہیں۔یونیسف کے مطابق اپریل سے مئی کے دوران غزہ میں 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے بچوں میں غذائی قلت کے علاج کے لیے اسپتال داخلوں میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ پانچ لاکھ افراد کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل بھی اسرائیلی حملوں میں غزہ کے مختلف علاقوں میں کم از کم 81 فلسطینی شہید ہوئے تھے، جن میں وہ 16 افراد بھی شامل تھے جو امدادی مرکز کے باہر خوراک کے انتظار میں موجود تھے اور اسرائیلی افواج نے انہیں ٹینکوں اور کواڈکاپٹر بموں سے نشانہ بنایا تھا۔

چیئرمین واپڈا سجاد غنی عہدے سے مستعفی ، وجوہات ذاتی قرار

ہری پور میں سوشل میڈیا انفلوئنسر سے مبینہ اجتماعی زیادتی، مقدمہ درج

لندن میں ایرانی سفارتخانے کے باہر تصادم، دو زخمی، آٹھ گرفتار

کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کا سلسلہ جاری، اب تک 49 جھٹکے ریکارڈ

Shares: