غزہ :اسرائیلی حملوں میں 48 گھنٹوں کے دوران 120 فلسطینی شہید

کمال عدوان اسپتال میں حملوں کا علم نہیں ہے,اسرائیلی فوج
hamas

غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری جاری ہے،پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران مزید 120 فلسطینی شہید ہو گئے-

باغی ٹی وی : غزہ کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان کے مطابق صرف پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی پر 120 فلسطینی اسرائیلی فوج نے قتل کیے ہیں یہ تازہ قتل و غارت گری زیادہ تر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہوئی-

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے 13 ماہ سے زیادہ عرصے پر محیط غزہ جنگ کے دوران اب تک 44176 فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے زیادہ تعداد فلسطینی بچوں اور فلسطینی عورتوں کی ہے،غزہ کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں اب تک غزہ میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 104473 بتائی گئی ہے۔

حکام نے بتایا کہ غزہ سٹی کے مضافات میں زیتون کے علاقے میں رہائشی عمارت پر ہونے والی بمباری میں 7 فلسطینی شہید ہوئے اور دیگر شہادتیں وسطی اور جنوبی غزہ میں ہوئی ہیں، اسرائیلی بمباری سے وسطی غزہ کے مہاجر کیمپ نصیرت میں قائم مسجد الفاروق کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اسرائیلی فورسز شمالی غزہ میں بمباری کے ساتھ ساتھ زمینی حملوں میں بھی تیزی لا رہی ہیں جہاں ایک اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا اور اسپتال میں کئی افراد زخمی ہوگئے،غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال کے دروازے اور استقبالیہ پر براہ راست حملہ کیا اور اس کے ساتھ برآمدے، بجلی کے جنریٹرز اور اسپتال کے گیٹ کو بھی نشانہ بنایا،اس بمباری کے نتیجے میں ڈاکٹروں، نرسوں اور انتظامیہ کے اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ان رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کمال عدوان اسپتال میں حملوں کا علم نہیں ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ اسپتال میں صرف دو دن کے لیے ایندھن رہ گیا ہے اور اس کے بعد سروسز محدود کردی جائیں گی۔

واضح رہے کہ پچھلے چند ہفتوں کے دوران امریکہ جس ممکنہ جنگ بندی کے لیے خود کو کوشاں بتا رہا ہے امریکی صدارتی انتخاب کے بعد امریکہ کی طرف سے سلامتی کونسل میں پیش کردہ جنگ بندی قرارداد کو ویٹو کر کے جنگ بندی کی امید خود ہی ختم کر دی ہے۔

Comments are closed.