وزارت خارجہ نے غزہ اور فلسطینی عوام تک خوراک، پانی اور بنیادی ضروریات کی رسائی میں اسرائیلی رکاوٹوں اور جاری جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفیع علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان غزہ اور فلسطین میں اسرائیلی افواج کی مسلسل کھلی جارحیت، جس میں بزرگ، خواتین اور بچوں سمیت درجنوں معصوم شہری شہید ہو رہے ہیں، کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محصور عوام تک خوراک، پانی اور بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈالنا ایک غیر انسانی اقدام ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں ہر 10 میں سے ایک بچہ غذائی قلت کا شکار ہے، جس کے نتیجے میں انسانی ساختہ قحط جنم لے چکا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، فلسطینی عوام کی نسل کشی کا خاتمہ، اسرائیلی محاصرے کا اختتام اور انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کا مطالبہ دہراتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، اپنے حالیہ سرکاری دورہ امریکہ کے دوران عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے اور جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔
پاکستان نے اسرائیل کے شام پر حالیہ حملوں کو بھی شدید ترین الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں اور اسرائیلی جارحیت کے خطرناک رجحان کو ظاہر کرتی ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان شام کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کو ان خطرناک اقدامات سے باز رکھے، جو پورے خطے کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان شامی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔