اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سینیٹ کمیٹیوں کی کارروائی پر نوٹسز پر ارکان نے عدالتی مداخلت کو پارلیمانی خودمختاری کے خلاف قرار دیتے ہوئے اٹارنی جنرل کو فوری طور پر طلب کرنے کا مطالبہ کیا، اجلاس میں نو منتخب ارکان نے حلف اٹھایا-

اجلاس کا آغاز پریزائڈنگ افسر عرفان صدیقی کی زیر صدارت ہوا، سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سینیٹ کمیٹیوں کی کارروائی پر نوٹس لینے کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمانی اختیارات میں مداخلت ہے اور اٹارنی جنرل کو فوری طور پر ایوان میں طلب کیا جائے تاکہ وہ وضاحت دے سکیں،اس پر پریزائڈ نگ افسر شہادت اعوان نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل کو نوٹس بھجوایا جائے گا، اجلاس میں نو منتخب سینیٹر روبینہ ناز نے حلف اٹھایا۔

وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر ہاؤسنگ ریاض پیرزادہ نے انکشاف کیا کہ اربوں روپے کے فلیٹس تو تعمیر ہو چکے ہیں لیکن پانی کی سہولت موجود نہیں، منصوبہ بندی کی کمی اور بااثر افراد کی مداخلت کے باعث کئی اسکیمیں تاخیر کا شکار ہیں،سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے ایف جی ایچ اے کی کارکردگی پر سوالات اٹھا تے ہوئے کہا کہ اگر بینک اسٹیٹمنٹس نکالی جائیں تو کئی وزرا کے نام سامنے آئیں گے۔

ویسٹ انڈیز کیخلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان

بی آئی ایس پی کے آڈٹ میکانزم پر بھی سوالات اٹھائے گئے، جن پر وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے وضاحت دی کہ پرانا طریقہ کار ہی جاری ہے،سینیٹر ذیشان خانزادہ نے ٹیرف ریفارم پالیسی پر عدم عملدرآمد کو برآمدات میں رکاوٹ قرار دیا، سینیٹر ہمایوں مہمند نے ناقص منصوبہ بندی کو سیدپور اور نجی سوسائٹیوں میں حادثات کا سبب قرار دیا۔

سینیٹر پلوشہ خان نے اسرائیل کی مغربی کنارے پر قبضے کی حالیہ قرارداد کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی اور کہا کہ پاکستان کی خاموشی اس معاملے میں قابل قبول نہیں، سینیٹ نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور کی۔

راولپنڈی: لڑکی کا جرگے کے فیصلے پر قتل،پولیس نے قبر کشائی کی اجازت طلب کر لی

اجلاس میں اکادمی ادبیات اور دیگر علمی اداروں کی ممکنہ بندش پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور حکومت سے ان اداروں کے تحفظ کی فوری اپیل کی گئی اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

Shares: