اسرائیل میں وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف بغاوت کی ایک نئی لہر سامنے آ گئی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق 300 سے زائد ریزرو فوجیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری جنگ کو غیر قانونی سمجھتے ہیں اور اس میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہیں۔تل ابیب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فوجیوں نے کہا کہ نیتن یاہو کی جنگ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ اسرائیل کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس جنگ کا حصہ نہ بن کر اپنا قومی فریضہ ادا کر رہے ہیں۔ فوجیوں نے اسرائیلی قیادت سے جواب دہی کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ رہنماؤں کو اس تباہ کن پالیسی کے نتائج کا سامنا کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے حال ہی میں غزہ شہر پر مکمل قبضے کے لیے 10 ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کیا ہے، تاہم درجنوں فوجیوں کی جانب سے انکار نے فوجی حکام کو مشکل صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ نے نہ صرف فلسطینی عوام کو شدید متاثر کیا ہے بلکہ اسرائیلی معاشرے کے اندر بھی گہرے اختلافات کو جنم دیا ہے۔
مودی کی تیاریاں تیز، ائیرفورس کے بعد نیوی تیار،سچ بولنے والے گرفتار
بی آئی ایس پی سے لاکھوں ٹیکس دہندگان مستفید، 4 ارب روپے کی ادائیگیاں
سندھ میں سیلاب سے بچاؤ کے اقدامات، آبادیوں کی منتقلی شروع
گنڈا پور کی جرمن سفیر کی ملاقات کے شیڈول پر پی اے کو جھاڑ،آڈیو وائرل