متحدہ عرب امارات نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجدِ اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی وزیر کی اشتعال انگیز موجودگی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے ابوظہبی میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔
سرکاری اماراتی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بین گوئیر نے سالانہ فلیگ مارچ کے دوران مسجدِ اقصیٰ کے احاطے کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ یہودی انتہا پسندوں نے نہ صرف اشتعال انگیز نعرے بازی کی بلکہ صحافیوں اور فلسطینیوں کو ہراساں کرنے کی کوشش بھی کی۔
یو اے ای نے اس اقدام کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ "مسجدِ اقصیٰ جیسے مقدس مقام پر اس نوعیت کے اقدامات مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہیں۔”
اماراتی وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے میں شامل تمام افراد، بشمول وزرا اور مشیروں، کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتے ہیں اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔