القاعدہ کا حماس سے غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ

کسی کو فلسطینی قیدیوں کی پرواہ نہیں ہے، نہ میڈیا میں، نہ مذاکرات میں اور نہ ہی مظاہروں میں
hamas leader

ایک امریکی جہادی مانیٹرنگ تنظیم SITE کے مطابق القاعدہ کے ممکنہ موجودہ رہنما کے مشیر نے حماس سے غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی : مصطفیٰ حامد نے آن لائن اعلامیہ جاری کیا، جسے ابو ولید المصری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جو سیف العدیل کے سسر ہیں، یہ شخص اب القاعدہ کا سربراہ ہے،اسرائیلی یرغمالیوں (بشمول زندہ اور مردہ) کی بازیابی پر دی جانے والی توجہ کے باعث اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر اثر انداز ہورہی ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے حماس سربراہ یحییٰ سنوار کو بھی سراہا۔

بیان کے مطابق حماس کو اب ”فوری طور پر“ یرغمالیوں اور ان کی لاشوں کو واپس کرنا چاہیے، اور ”اس فائل کو بند کر دینا چاہیے اور دوبارہ نہیں کھولنا چاہیے، جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے، کسی کو فلسطینی قیدیوں کی پرواہ نہیں ہے، نہ میڈیا میں، نہ مذاکرات میں اور نہ ہی مظاہروں میں۔‘‘

Comments are closed.