اسرائیلی صدر ترکی کا دورہ کریں گے، ترک صدر کا اعلان
اسرائیل کے صدر مارچ کے وسط میں ترکی کا دورہ کریں گے،
ترک صدر رجن طیب اردگان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کشیدہ تعلقات بہتر کررہے ہیں،دونوں ملک باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں، یوکرین کے دورے پر روانگی سے قبل ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی اور اسرائیل دونوں ممالک تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں
واضح رہے کہ ترکی کے اسرائیل کے ساتھ ماضی میں بھی تعلقات رہے ہیں ،یو اے ای اور اسرائیل کے مابین جب تعلقات قائم ہوئے تھے تو ترکی نے سخت ردعمل دیا تھا، ترک صدارتی ترجمان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تاریخ یواے ای کو معاہدے پر کبھی معاف نہیں کرے گی ،تاریخ فلسطینی عوام کے ساتھ دھوکہ کرنے والوں کو شکستہ حال دیکھے گی ،تاریخ فلسطینی قوم اور ان کی جدوجہد کو دھوکہ دینے والوں کو ضرور یاد رکھے گی۔ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات غیر قانونی اور خطرناک ہیں،ترک صدر کے ترجمان نے یہ بیان اگست 2020 میں دیا تھا
قبل ازیں مئی 2020 میں دس سال بعد ترکی اسرائیل کارگو سروس بحال ہوئی تھی اور اسرائیلی طیارہ سامان کے ہمراہ استنبول پہنچا تھا،ترکی میں اسرائیلی سفارت خانے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ اتوار کے روز ایک اسرائیلی طیارہ استنبول پہنچا ، تل ابیب اور استنبول کے درمیان پروازوں سے ترکی اور اسرائیل کے مابین تجارت کے حجم "ریکارڈ سطح” تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔اپریل میں ، ترکی نے کورونا وائرس پھیلنے سے لڑنے میں مدد کے لئے اسرائیل کو طبی سامان کی فراہمی شروع کردی تھی ،
ترکی کے اسرائیل کے ساتھ بہترین تعلقات تھے لیکن 2010 میں حماس کے زیر انتظام غزہ کی پٹی پر قائم ایک ترک فلوٹیلا پر اسرائیلی کمانڈوز نے چھاپہ مارا جس کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات بہت تیزی سے خراب ہوئے تھے۔ اس کے جواب میں ترکی نے اسرائیل کے سفیر کو ملک سے نکال دیا ، اپنے ایلچی کو واپس بلا لیا تھا .
اگرچہ ترکی اور اسرائیل کے تعلقات پہلے جزوی تھے لیکن ترکی نے مارچ 1949ء میں اقوام متحدہ میں اسرائیل کو بطور ریاست قبول کیا تھا تب سے اسرائیل ترکی کو ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے ،دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور عسکری شعبوں میں گہرے تعلقات پائے جاتے ہیں اور مشرق وسطیٰ کے علاقے میں دونوں ممالک کئی اہم ایشوز پر مفادات ایک ہونے کی وجہ سے یک جا دکھائی دیتے ہیں ،بعض اوقات ایسا بھی ہوا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پائی گئی مگر یہ کشیدگی آخر کار ختم ہوجاتی تھی جیسا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہیں اور دونوں ایک دوسرے میں اپنے اپنے سفراء متعین کرتے رہتے ہیں۔ مسلمان اور عرب ممالک اکثر ترکی پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ اسرائیل سے اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرے لیکن ترکی نے ایسا نہ کیا،
یو اے ای اسرائیل معاہدہ،ترکی کے بعد پاکستان کا رد عمل بھی آ گیا
فیصلہ ہو چکا،جنرل باجوہ محمد بن سلمان سے کیا بات کریں گے؟ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کے اہم انکشافات
پاکستان اسرائیل کو اگر تسلیم کر بھی لے تو….جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے بڑا دعویٰ کر دیا
اسرائیل، عرب امارات ڈیل ،غلط کیا ہوا، مبشر لقمان نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا
رافیل اور ایف سولہ میدان جنگ میں آمنے سامنے ،سنئے مبشر لقمان کی زبانی تہلکہ خیز انکشافات
خطے میں قیام امن کیلئے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین ڈیل ہو گئی
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معاہدے پر ترکی بھی میدان میں آ گیا
ترکی اسرائیل کے لئے ایران سے بڑا خطرہ بن چکا ہے، موساد سربراہ
فلسطینی لڑکی مریم عفیفی کی گرفتاری کے دوران مسکراہٹ، عالمی برادری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا
اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملے کردیے ، کئی فلسطینی شہید ہوگئے ، تعداد بڑھنے کا خدشہ
مسجد اقصیٰ کے احاطے میں فلسطینی اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپ ، 170 فلسطینی شہری زخمی
اسرائیل میں بھگڈر مچنے سے 44 افراد ہلاک
عالمی برادری فلسطینی عوام کے تحفظ کیلئے فوری اقدام اٹھائے،وزیراعلیٰ پنجاب