بیروت: اسرائیلی فضائیہ نے لبنانی دارالحکومت بیروت میں حزب اللّٰہ کے گڑھ پر شدید فضائی حملہ کیا جس میں حزب اللّٰہ کے سینئر ترین رہنما ابراہیم عقیل عرف تحسین سمیت متعدد افراد شہید ہوگئے۔ یہ فضائی کارروائی حزب اللّٰہ کے زیر اثر جنوبی ٹاؤن ضاحیہ جنوبیہ میں کی گئی، جہاں تنظیم کی اہم اور حساس تنصیبات کو جدید ترین ایف 35 جنگی طیاروں سے میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا۔عرب اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق، یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب حزب اللّٰہ اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے رہنماؤں کا ایک اہم اجلاس جاری تھا۔ اس فضائی حملے میں تنظیم کی اہم قیادت اور حساس تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس حملے کا مقصد حزب اللّٰہ کی قیادت کو نشانہ بنانا تھا تاکہ تنظیم کی صلاحیتوں کو کمزور کیا جا سکے۔
حزب اللّٰہ نے تاحال اپنے آپریشنل کمانڈر ابراہیم عقیل کی شہادت کی تصدیق نہیں کی، لیکن مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق، وہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئے ہیں۔ ابراہیم عقیل حزب اللّٰہ کی اعلیٰ قیادت میں شامل تھے اور انہیں تنظیم کے اندر ایک طاقتور اور تجربہ کار رہنما کے طور پر جانا جاتا تھا۔ابراہیم عقیل امریکی حکومت کو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں شامل تھے اور ان کی زندہ یا مردہ گرفتاری کے لیے 70 لاکھ ڈالر کا انعام مقرر تھا۔ ان پر 1983 میں بیروت میں امریکی سفارتخانے اور فوجی اڈوں پر بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا، جن میں امریکی میرینز سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان پر یہ بھی الزام تھا کہ انہوں نے امریکی شہریوں کو یرغمال بنانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔
اب تک حزب اللّٰہ نے اس حملے کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔ یہ تنظیم اپنے سینئر رہنماؤں کے حوالے سے معلومات کو محدود رکھتی ہے اور اسرائیلی حملوں کے بعد عمومی طور پر جوابی کارروائی کا اعلان کرتی ہے۔ حزب اللّٰہ کی قیادت اور اس کے حامیوں کی جانب سے جوابی کارروائی کے امکانات پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔یہ حملہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا حصہ ہے، جہاں حالیہ دنوں میں اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان تناؤ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے حزب اللّٰہ کے ٹھکانوں پر مسلسل حملے جاری ہیں، جبکہ حزب اللّٰہ کی جانب سے جوابی کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔

Shares: