غزہ: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے اور 5 سال سے کم عمر کے 60 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA) کے مطابق غزہ قحط کے دہانے پر ہے، جہاں بیکریاں بند ہو چکی ہیں، امدادی قافلے رو کے جا رہے ہیں، اور بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے UNRWA کی ڈائریکٹر جولیٹ توما نے کہا کہ تمام بنیادی اشیاء ختم ہو رہی ہیں، بچے بھوکے سو رہے ہیں۔

یہ صورتحال اس وقت مزید سنگین ہوئی جب 18 مارچ کو اسرائیلی فوج نے جنگ بندی توڑ کر دوبارہ حملے شروع کر دیئے اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد سے امدادی قافلوں کی رسائی تقریباً بند ہو چکی ہے، جس سے اسپتالوں کو ایندھن، خوراک کی تقسیم اور امدادی کار کنو ں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔

بابا وانگا کی 2025 کے حوالے سے کی گئی ایک پیشگوئی پوری ہونے والی ہے؟

اقوام متحدہ کی مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی رابطہ کار سگرڈ کاگ نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کے تحت امداد کی فراہمی کا پابند ہےحالات نہ صرف عام شہریوں بلکہ فلسطینی امدادی کارکنوں کے لیے بھی "خوفناک” ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر وارنٹ جاری کیے ہیں اس کے علاوہ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف (ICJ) میں نسل کشی کا مقدمہ بھی جاری ہے،اقوام متحدہ نے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مزید جانی نقصان اور غزہ کے شہریوں کو ناقابل تلافی نقصان سے بچایا جا سکے۔

سلمان خان کے بارے ماہرین نجوم کی چونکا دینے والی پیشگوئیوں سے مداح تشویش میں مبتلا

Shares: