سیالکوٹ (بیوروچیف خرم میر کی رپورٹ) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبہ بھر میں بچوں کی پیدائش اور افراد کی وفات کے اندراج اور سرٹیفکیٹس کا اجرا مکمل طور پر مفت کر دیا گیا ہے۔ یہ اعلان ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ مظفر مختار نے لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سیالکوٹ کے زیر اہتمام جناح ہال قلعہ سیالکوٹ میں منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مظفر مختار نے واضح کیا کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ کے "رجسٹریشن آف برتھ اینڈ ڈیتھ رولز 2025” کے تحت یہ قانون فوری طور پر نافذالعمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب اگر کوئی شہری سات سال تک کی تاخیر سے بھی بچے کی پیدائش یا کسی فرد کی وفات کا اندراج کرواتا ہے تو اس پر کوئی فیس عائد نہیں کی جائے گی اور سرٹیفکیٹ بھی بلا معاوضہ جاری ہوگا۔

ایک اور اہم تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے مظفر مختار نے بتایا کہ سات سال سے زائد تاخیر کی صورت میں عدالت کی ڈگری کی شرط کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ اب یہ اختیار ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کو سونپ دیا گیا ہے، جس سے عوام کو عدالتی کارروائی سے نجات مل گئی ہے اور اس سے وقت اور پیسوں کی بچت ہوگی۔

تقریب میں اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ انعم بابر، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ گوجرانوالہ قمر ذیشان، ڈپٹی ڈائریکٹر عمر امجد بیگ، اے ڈی ایل جیز محمد جلیل بھٹی، معظم علی تارڑ، رانا آصف علی، محمد ارشد کے علاوہ یونین کونسلز کے سیکرٹریز، نکاح رجسٹرار، این جی اوز، محکمہ تعلیم اور وکلاء کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔

ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ڈویژن قمر ذیشان نے اس موقع پر کہا کہ بچے کی برتھ رجسٹریشن ان کا بنیادی قانونی حق ہے۔ انہوں نے والدین، اساتذہ، سوشل ورکرز اور نکاح رجسٹرار حضرات سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں اور عوام میں اس سے متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کریں تاکہ کوئی بھی بچہ قانونی شناخت سے محروم نہ رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بچے کو فوری طور پر قریبی یونین کونسل میں مفت اندراج اور سرٹیفکیٹ کے ذریعے قانونی شناخت دلائی جائے۔

Shares: