وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کا شعبہ اپنی برآمدی صلاحیت کے باعث ملکی معیشت کا ایک اہم ستون بن چکا ہے، اور حکومت نے آئندہ پانچ سالوں میں آئی ٹی ایکسپورٹ کو 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل گورننس اور سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے پاکستان کی خدمات کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔ گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس 2024 اور آئی سی ٹی ڈیولپمنٹ انڈیکس میں پاکستان کی بہتر ہوتی رینکنگ ملکی آئی ٹی شعبے کی ترقی کا واضح ثبوت ہے۔
وزیر خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں آئی سی ٹی برآمدات 3.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 21.2 فیصد زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ حکومتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے اور آئندہ مالی سال بھی اس شعبے کی ترقی جاری رکھی جائے گی۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ٹیکس ریلیف کا اعلان
بجٹ میں دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کیے گئے
صحت کے 21 منصوبوں کی تکمیل کے لیے 14.3 ارب روپے کی رقم مختص
سستی بجلی کے لیے 9 ہزار میگا واٹ بجلی گھروں کے معاہدے ختم
پیٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر 2.50 روپے کاربن لیوی عائد کرنے کا اعلان