ماضی میں بھی گرفتاریاں ہوتی رہی ،کوئی پہلی گرفتاری تھی جس کے بعد اتنا ہنگامہ ہوا؟ عدالت

0
47
lahore high court

لاہو رہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت ہوئی،

دوران سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہ اکہ سیاسی رہنماﺅں کی ذمہ داری نہیں کہ وہ کارکنوں کو روکیں، ماضی میں بھی گرفتاریاں ہوتی رہی ہیں،کیا یہ کوئی پہلی گرفتاری تھی جس کے بعد اتنا ہنگامہ ہوا؟ ماضی والی گرفتاریاں درست تھیں یا غلط وہ بعد میں ثابت ہوئیں یا نہیں ،جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ بے نظیر بھٹو پر قاتلانہ حملہ ہوا، کارکن زخمی ہوئے اتنا ریکشن نہیں ہوا،جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ کیا ایسے گرفتار کیا جا سکتا ہے جس طرح آپ نے گرفتار کیا؟

جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ کیا پنجاب حکومت نے مقدمات کی تفصیلات فراہم کردی تھیں؟ وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ عثمان بزدار پر ایک مقدمہ درج ہے،عثمان بزدار کیخلاف 13 انکوائریاں زیرسماعت ہیں ،جسٹس نیلم عالیہ نے کہا کہ درخواست گزار نے درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت حاصل کی،کیا آپ نے عبوری ضمانت کیلئے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ عثمان بزدار کو آج عدالت کے رو برو پیش ضرورہونا چاہئے تھا،جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہاکہ گزشتہ ایک سال سے جو ملک میں ہورہا ہے اس پر ہم آنکھیں بند نہیں کر سکتے،2 گھنٹے پہلے مقدمہ درج ہوتا ہے اس کے بعد گرفتاری کرلی جاتی ہے،لاہور ہائیکورٹ نے عثمان بزدار کی درخواست فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Leave a reply