اطلاعات کے وزیروں کی تاریخ اچھی نہیں رہی، پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرینگے،وفاقی وزیر اطلاعات

0
51

اطلاعات کے وزیروں کی تاریخ اچھی نہیں رہی، پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرینگے،وفاقی وزیر اطلاعات

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار حکومت نے مزدوروں کی فلاح کو ترجیح دی

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بے گھر مزدوروں کو ریاست کا مہمان بنادیا،حکومت نے بے گھرافراد کیلئے رہائش اور کھانے کا بندوبست کیا،حکومت نے مزدوروں کیلئے صحت کارڈ کا اجرا کیا،وزیراعظم نے کورونا سے پہلے ہی مزدوروں کیلئے ایک نظام تشکیل دیا،مزدور جب شہر آتے ہیں تو کبھی دیہاڑی ملتی تھی اور کبھی نہیں،کورونا کے باعث مزدور دیہاڑی سے محروم ہوگئے،

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی سوچ کی محور مزدوروں کی فلاح رہا،حکومت نے احساس پروگرام کے تحت دیہاڑی دار طبقے کی مدد کی،احساس پروگرام کے تحت 200ارب روپے کا پیکج دیاگیا،دیہاڑی دار خاندان کو 12ہزار روپے پہنچائے گئے،احساس پروگرام کو سیاست سے پاک اور شفاف رکھا گیا،وزیراعظم نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی واپسی ممکن بنائی،صنعتی سیکٹر کو کھولنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا،

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ کورونا سے متعلق اقدامات میں مزدوروں کے تحفظ کو ترجیح دی جارہی ہے،غریب اور دیہاڑی دار طبقے کو ہر صورت تحفظ دینا ہوگا،غریب اور دیہاڑی دار طبقے روزگار کے مواقع بھی دینا ہوں گے،وزیراعظم نے تقاریرکی بجائے عملی اقدامات اٹھائے ،حکومت نے میڈیا کے بقایاجات کلیئر کرنے کیلئے مکینزم بنایاہے،کورونا کے پیش نظر صنعتی شعبےکو 2مراحل میں کھولیں گے ،صنعتی شعبے کیلئے سخت ایس او پیز بنارہے ہیں،وزیراعظم چاہتے ہیں عوام کی صحت کے تحفظ کے ساتھ روزگار بھی چلتا رہے،

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ خوشی ہے ہماری ٹیم میں تجربہ کار لوگ شامل ہیں،ہم میڈیا اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے،میڈیا اور صحافیوں کے مسائل حل کریں گے،حکومت کبھی ایسی پالیسی نہیں بنائے گی جس کا نقصان ہو،میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں گے،کچھ لوگوں کا خیال تھا ملک میں مکمل لاک ڈاوَن ہوناچاہیے،پاکستان مکمل لاک ڈاوَن کا متحمل نہیں ہوسکتا،چاہتے ہیں سماجی دوری کے ساتھ معیشت کا پہیہ چلتا رہے،18ویں ترمیم کے تحت صوبے خود مختار ہیں،18ویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت صرف پالیسی گائیڈ لائن دے سکتی ہے،

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان قرضوں میں ڈوبا ہوا ملک ہے،صوبوں کو بھی احساس ہوگیا ہے کہ لاک ڈاوَن بارے سخت پالیسی نہیں اپنائی جاسکتی،عوام سے درخواست ہے موجودہ صورتحال میں حفاظتی تدابیر پر عمل کریں،سماجی انصاف ہمارے اہداف میں شامل ہے،وزارت اطلاعات پرانی طرز پر چل رہی ہے،وزارت اطلاعات کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کریں گے،موجودہ دور انفارمشین کا ہے،بیرونی نیشنل سیکیورٹی کا بھی خیال رکھنا ہے،عالمی سطح پر پاکستان کے مفادات کا تحفظ اور ترویج کریں گے،ہماری کسی کے ساتھ سیاسی دشمنی نہیں ہے،

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں وزیراعظم کو نئی ٹیم کی ضرورت تھی،وزیراعظم کو اپنی ٹیم تبدیل کرنے کا حق ہے،وزیراعظم عمران خان کی وجہ سے سیاست میں ہوں،عمران خان سیاست میں نہ ہوتے تو میں بھی نہ ہوتا،اپوزیشن اپنا کردار ادا کرے گی اور ہم اپنا،ہماری غلطیوں اور کوتاہیوں پر تنقید اپوزیشن کا حق ہے،ہم نے بڑے دبنگ طریقے سے اپوزیشن کا کردار اداکیا،ہم پاکستان کی سیاست میں تیسری قوت بن کر ابھرے،جانتا ہوں اطلاعات کے وزیروں کی تاریخ اچھی نہیں رہی

Leave a reply