اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے جاری پنجاب الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل سے متعلق فیصلے میں 2 ججز کے اضافی نوٹ بھی شامل کیے گئے ہیں،اضافی نوٹ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عقیل عباسی نے تحریر کئے ہیں-
باغی ٹی وی: جسٹس جمال مندوخیل نے 3 صفحا ت پر مشتمل اضافی نوٹ میں کہا کہ سیکشن 140 الیکشن کمیشن کو ججز پینل طلب کرنے کا اختیار نہیں دیتا، مقننہ کی اس قانون میں سوچ واضح ہے، مقننہ نے الیکشن کمیشن کو ججز کا پینل مانگنے اور انتخاب کا اختیار نہیں دیا، الیکشن کمیشن کو ہر جج پر اعتماد کرنا چاہیئے، الیکشن کمیشن ایک ٹربیونل کے لیے ایک ہی جج کے نام کا مطالبہ کر سکتا ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نےکہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ اور ججز آئینی عہدیدار ہیں، ہر معاملے میں الیکشن کمیشن اور ججز کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیئے، الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ ججز کے درمیان باقاعدہ مشاورت نہیں ہوئی، چیف جسٹس اور کمیشن کی مشاورت کا نتیجہ ہمارے سامنے اتفاق کی صورت میں آیاامید ہے کہ اب الیکشن کمیشن ٹربیونلز کی تشکیل کے لیے اقدامات کرے گا، الیکشن ٹربیونلز میں قانون کی دی گئی مہلت کے اندر فیصلے ہوں گے۔
جسٹس عقیل عباسی نے اضافی نوٹ میں لکھا کہ معاملہ کے اتفاق ہونے کی حق تک کیس نمٹانے سے اتفاق کرتا ہوں۔