وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ،علی امین گنڈاپور کا افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے قبائلی عمائدین کا جرگہ بھیجنے کے اعلان پر خیبرپختونخوا کے عوام کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے

خیبر پختونخوا کی عوام کا کہنا ہے کہ جب سے موجودہ حکومت خیبر پختونخوا میں آئی ہے صوبہ تباہ ہو گیا ہے،خیبر پختونخوا حکومت وہ کام کرے جو ان کے اختیار میں ہوں، وفاق کے اختیار میں جو کام ہوں وہ نہ کریں کیونکہ وہ کر بھی نہیں سکتے۔حکومت کرنا جرگہ نہیں ہوتا، اور جرگہ کرنا حکومت کا کام نہیں ہے حکومت کو چاہیے کہ اپنے عوام کے لیے ٹھوس اقدامات کریں،ہم وزیر اعلی خیبر پختونخوا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ سب سے پہلے اپنے لوگوں، خصوصاً قبائلی عوام کے بارے میں سوچیں،اگر یہ اقدامات نہ کیے گئے تو لوگ صوبے سے باہر نکلنے پر مجبور ہو جائیں گے،ہم روزگار کے سلسلے میں اکثر خلیجی ممالک جاتے ہیں۔ ہم وزیرِ اعلیٰ سے گزارش کرتے ہیں کہ جو مذاکرات افغانستان کے ساتھ ہو رہے ہیں،وہ جس کا کام ہے ان کو وہی کرنے دیں۔آپ کا کام صحت، روزگار اور تعلیم فراہم کرنا ہے اور اپ یہ اپنے عوام کو دیں۔ہم کبھی ایک جگہ اور کبھی دوسری جگہ کام تلاش کرتے ہیں،لیکن اگر اپنے صوبے میں روزگار ہوتا تو ہم یہاں رہ کر اپنا روزگار کماتے۔

پیسہ زندگی میں کتنی اہمیت کا حامل؟ مبشر لقمان کا یو ای ٹی میں طلبا سے خطاب

پی آئی اے عملہ سمگلنگ میں ملوث،78 موبائل فونز برآمد

Shares: