فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی نہیں ہونی چاہیے،امریکی وزیر خارجہ
![america](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/11/antony-blonkin-2.jpg)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ ختم ہونے کے بعد نہ تو اسرائیل غزہ کا کنٹرول سنبھالے گا اور نہ ہی حماس کو وہاں حکومت کرنے کی اجازت ہوگی۔
باغی ٹی وی: بدھ کو جاپان میں ”جی 7“ وزرائے خارجہ مذاکرات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی نہیں ہونی چاہیے، نہ تو ابھی اور نہ ہی جنگ کے بعد۔ غزہ کو دہشت گردی یا دیگر پرتشدد حملوں کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا، تنازع ختم ہونے کے بعد غزہ پر دوبارہ قبضہ نہیں کیا جائے گا،غزہ کی ناکہ بندی یا محاصرہ کرنے کی کوشش‘ یا ’غزہ کے علاقے میں کسی قسم کی کمی‘ کے خلاف بھی خبردار کیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کو تجویز پیش کی کہ اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سکیورٹی کا کنٹرول سنبھال لے گاتاہم، اگلے دن امریکی حکام نے کہا کہ صدر جو بائیڈن ’اسرائیلی افواج کے دوبارہ قبضے‘ کی حمایت نہیں کرتے۔
فلسطین کی حمایت میں ریلی،یہودی شخص کی جھگڑے میں موت
بلنکن نے واشنگٹن کے اس نظریے کو بھی دہرایا کہ غزہ کو حماس کے ذریعے نہیں چلایا جا سکتا، جو کہ اس وقت انکلیو پر حکومت کرتی ہےانہوں نے اسرائیل پر گروپ کے مہلک حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہایہ محض 7 اکتوبر دہرانے کی دعوت دینا ہوگا، اب، حقیقت یہ ہے کہ تنازعے کے اختتام پر کچھ عبوری دور کی ضرورت ہو سکتی ہے، ہمیں دوبارہ قبضہ نظر نہیں آتا اور جو میں نے اسرائیلی رہنماؤں سے سنا ہے، وہ یہ ہے کہ ان کا غزہ پر دوبارہ قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اسرائیلی حملوں میں 2 لاکھ سے زائد عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا
منگل کو حماس نے امریکی بیانات کے جواب میں کہا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی میں حکمرانی کی مساوات کا حصہ نہیں بن سکتا کیونکہ انکلیو کی حکمرانی ایک ”خالص فلسطینی معاملہ“ ہے،حماس کےترجمان عبداللطیف القانو نے کہا کہ غزہ یا ہماری سرزمین پر حکومت کرنا فلسطینیوں کا معاملہ ہے اور کوئی بھی طاقت حقیقت کو تبدیل یا اپنی مرضی مسلط نہیں کر سکے گی، حماس ایک قومی آزادی کی تحریک ہے اور ہر فلسطینی کے گھر میں رہتی ہے حماس ہمارے عوام کا ایک لازمی حصہ ہے اور اسے تمام قوانین اور رسم و رواج کے مطابق قبضے کے خلاف مزاحمت کا حق حاصل ہے-