باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو احتساب عدالت سکھر میں پیش کیا گیا
خورشید شاہ کوبذریعہ ایمبولینس این آئی سی وی ڈی اسپتال سےاحتساب عدالت لایاگیا ،خورشید شاہ کرپشن کیس میں نامزد صوبائی وزیرٹرانسپورٹ اویس قادرشاہ بھی عدالت پہنچ گئے ،مختصر دلائل کے بعد سماعت 9 نومبرتک ملتوی کردی گئی ،خورشید شاہ کی عدالت پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے انتظامات سخت کئے گئے تھے، اس موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنان بھی عدالت کے باہر موجود تھے.
خورشید شاہ نے عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیرترین کی واپسی اچھی بات ہے ،کرپشن الزامات سب ڈرامہ ہے،کرپشن الزامات عوام کےسامنے جوابدہ ہونے سے بچنےکی کوشش ہے،عوام ووٹ کرپشن ختم کرنے کے لیے نہیں اپنے مسائل کے حل کے لیے دیتےہیں،
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان حقیقت کومحسوس کریں کہ عوام ووٹ کیوں دیتے ہیں ، جوبائیڈن کی کامیابی سےخطےمیں تبدیلی آئےگی،
خورشید شاہ سمیت 18 افراد کےخلاف ایک ارب 23 کروڑ کا ریفرنس دائر ہے ،خورشید شاہ کے علاوہ نیب ریفرنس میں ان کے اہلخانہ سمیت 17افراد شامل ہیں ،خورشید شاہ 13مہینے20روز سے نیب کی زیر حراست ہیں
گرفتاری کے بعد بیماری سیاسی رہنماؤں کا معمول،خورشید شاہ بھی
خورشید شاہ کی گرفتاری، دونوں بیگمات نے بڑا قدم اٹھا لیا، عدالت پہنچ گئیں
قیادت کمزور ہونے کی وجہ سے بھارت آئے روز پاکستان پر حملے کر رہا ہے،خورشید شاہ
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ سکھر بنچ نے پیپلز پارٹی کے رہنما ،رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ اور ان کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی خورشید شاہ اور ان کے 18 ساتھیوں پر نیب عدالت میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد آمدن کے اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس زیر سماعت ہے
نیب نے خورشید شاہ کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر رکھا ہے، خورشیدشاہ کیخلاف ریفرنس میں مزید 17 افرادبھی نامزدہیں، خورشیدشاہ کی اہلیہ،دونوں بیٹےاورداماد بھی عدالت پیش ہوئے ہیں، اویس قادر شاہ،ایم پی اے فرخ شاہ ودیگراحتساب عدالت پیش ہوئے ہیں. سکھر:ملزمان پرایک ارب 23 کروڑ روپے کرپشن کاالزام ہے