جہانگیر ترین کی نواز شریف سے ملاقات متوقع، کس شرط پر؟ سنیں مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشافات
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ لندن سے چڑیل دو خبرین لے کر آئی ہیں ایک چڑیل اور دوسرا سی این این اور بی بی سی دے ہی ہیں
ایک جہانگیر ترین اور نواز شریف کی ملاقات بارے ہے، جہانگیر ترین یہاں سے گئے کیسے؟ سول ایوی ایشن میں بھی میری چڑیل ہے اس نے خبر دی کہ جب ترین نے جانا تھا تو سپیشل جیٹ روس سے پاکستان آیا،ترین صاحب اس میں بیٹھے اور سیدھا انگلینڈ پہنچ گئے، انگلینڈ پہنچے تو انکی ویڈیو گھر کے باہر کی آ رہی تھیں ،لوگ بنا رہے تھے لیکن انکو یہ نہیں پتہ تھا کہ ترینصاحب تو گھر میں تھے ہی نہیں وہ تو سوئٹزر لینڈ چلے گئے تھے اور اب لندن پھر پہنچے ہیں
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اب جتنی دیر سے وہ گئے ہیں کچھ لوگ ہیں جو رابطے کرانا چاہ رہے تھے، چڑیل کا کہنا تھا کہ ترینصاحب خود میاں صاحب سے ملنا چاہ رہے تھے، میاں صاحب پرانے سیاستدان ہیں، زیرک سیاستدان ہیں وہ آرام سے تو نہیں ملتے انہوں نے کچھ شرائط رکھیں اور میسجز ہوئے، اب تیسری شرط آئی ہے، لندن کے کچھ صحافیوں اور چڑیل کا کہنا ہے کہ ترین صاحب شرط کے بارے میں غؤر کر رہے ہیں
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے ترین صاحب کو ملنے سے پہلے کی ایک شرط لگائی ہے کہ ملاقات ہے لیکن ایک صورت میں، ترین صاحب لندن میں ایک پریس کانفرنس کریں گے اور وہ اس بات کا اعتراف کریں گے کہ 2018 کے الیکشن میں کیا کیا غلط ہوا،وہ سب سامنے لائیں گے،اور یہ بھی بتائیں گے کہ انکے جہاز میں کتنے پیسے گئے اور کس ایم این اے کو پیسے ملے،یہ نواز شریف نے کہا اگر جہانگیر ترین یہ کریں گے تو نواز شریف سے ملاقات ہو سکتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اس پر غور کر رہے ہیں اور وہ کشتیاں جلا کر گئے ہیں
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کو تحریک انصاف کی حکومت گرفتار کرنے والی تھی وہ پراسرار طریقے سے نکل گئے،جب فلائٹس بند تھیں تو اسوقت جہاز آیا اور وہ نکل گئے، اگر ترین صاحب اعتراف کر لیتے ہیں کہ 2018 کے الیکشن صحیح نہیں. ہوئے اور ترین صاحب ان لوگوں کے نام لے لیتے ہیں جنہوں نے براہ راست ان سے ڈیل کی ہے تو بہت سے سیاسی کیریر اسکا مطلب ہے کہ وہ ختم ہو جائیں گے اور پاکستان کی سیاست میں بہت بڑا بھونچال اسی مہینے آ سکتا ہے، اگر پریس کانفرنس ہو جاتی ہے تو
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کو ایک بات سمجھ آ گئی ہے کہ انکی پارٹی تقسیم ہو چکی ہے وہ باہر ہیں، بیٹی کافی لوگوں کو قبول نہیں کرتی، بیٹے سیاست میں آنے میں دلچسپی نہیں لیتے، بھتیجا اندر ہے، ایک پاکستان سے باہر ہے اور نیب کی گرفت میں ہےان لوگوں کا سیاسی فیچرنہیں ہے، ایسے میں یہ کھیلیں گے، انکے پاس ٹائم ہے اور پیسہ بھی، اور ویٹ کرنے کا انکا تک سمجھ میں آتا ہے،کہ جلد بازی نہیں کرنی، کہتے ہیں گرم کھیر کھائیں تو منہ جلتا ہے،میاں صاحب منہ نہیں جلانا چاہ رہے، انکو کھانے پینے کا بہت زیادہ پتہ ہے،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ جہانگیر ترین کیا کرتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ یہ میسج انکو گیا ہے اگر وہ سوچ رہے ہیں تو اسکا مطلب یہ ہے کہ ترین صاحب سیریس ہیں، انکا سارا بزنس انٹرسٹ یہاں پر ہے، شوگر ملز، زمیںین یا جو بھی کام ہے پاکستان میں ہے، اگر وہ آمادہ ہوتے ہین تو انکو پتہ ہے کہ کس طرح کی کاروائی ہونی ہے،یا اسکے کیا نتائج ہو سکتے ہیں
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر جہانگیر ترین اس بات کو کنسیڈر کر رہے ہیں ، اگر خبریں صحیح ہیں کہ جہانگیر ترین اور نواز شریف میں پیغام رسانی ہو رہی ہے تو مطلب ہے کہ ملاقات ہونی ہے وہ اس شرط پر ہو یا کسی اور پر، اور جسدن جہانگیر ترین ، نواز شریف ملیں گے اسدن بہت سے سیاستدانوں کے لئے، خاص کر حکمران جماعت کے سیاستدانوں کے لئے بہت بڑی خبریں ہوںگی یہ میں آپ کو بتا سکتا ہوں،