نئی دہلی،ایک سنسنی خیز انکشاف میں، بھارتی فوج کے سابق اہلکار انیل کمار تیواری کو دہلی کرائم برانچ نے 20 سال بعد گرفتار کرلیا۔ انیل کمار اپنی بیوی کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا اور 2005 میں پیرول پر رہا ہونے کے بعد فرار ہوگیا تھا۔
انیل کمار تیواری نے 1989 میں اپنی بیوی کو زندہ جلا کر قتل کردیا تھا، جس پر 31 مئی 1989 کو اسے گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے اسے عمر قید کی سزا سنائی۔ لیکن 21 نومبر 2005 کو دہلی ہائی کورٹ نے اسے دو ہفتوں کی پیرول پر رہا کیا، مگر وہ واپس جیل نہ لوٹا اور روپوش ہوگیا۔کرائم برانچ کی ٹیم نے حال ہی میں ٹیکنیکل اور مینوئل نگرانی کی مدد سے انیل کمار کی موجودگی کا سراغ الہ آباد (پریاگ راج) اور اس کے آبائی گاؤں کے آس پاس لگایا۔ اس معلومات کی بنیاد پر ٹیم نے 12 اپریل 2025 کو مدھیہ پردیش کے ضلع سدھی کے چرہٹ گاؤں میں چھاپہ مارا اور اسے گرفتار کر لیا۔
تفتیش کے دوران انیل کمار نے بتایا کہ وہ جانتا تھا کہ پولیس اس کی تلاش میں ہے، اس لیے اس نے کبھی موبائل فون استعمال نہیں کیا۔ وہ مسلسل اپنا ٹھکانہ اور کام کی جگہ بدلتا رہا۔ وہ بطور ڈرائیور کام کرتا تھا اور ہمیشہ نقد لین دین کرتا تاکہ اس کے خلاف کوئی الیکٹرانک ثبوت نہ مل سکے۔کرائم برانچ کے سینئر افسر آدتیہ گوتم کے مطابق، فرار کے دوران انیل کمار نے دوبارہ شادی کر لی اور اب اس کے چار بچے ہیں۔
آدتیہ گوتم نے مزید بتایا کہ انیل کمار تیواری 1986 میں آرڈیننس کور یونٹ میں بطور ڈرائیور بھارتی فوج میں شامل ہوا تھا، لیکن سزا کے بعد اسے فوج سے برخاست کر دیا گیا۔دہلی پولیس نے اس گرفتاری کی اطلاع متعلقہ حکام کو دے دی ہے اور کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔