امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ امریکا اور یورپی یونین اسرائیل کے حمایتی ہیں، 11 اپریل کو لاہور میں امریکی قونصل خانےکی طرف مارچ کریں گے.
حافظ نعیم الرحمان نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کے چہرے کا نقاب فلسطین کے معاملہ پر اتر چکی ہے وحشیانہ طرز عمل و جبر سامنے آگیا، فلسطین میں شاید کوئی بلڈنگ باقی سلامت بچی ہو اس پر دنیا کی بے حسی سے پتہ چلتا ہے تقسیم پیدا کی ہے، مغرب طے کرچکی ہے مرنے والے مسلمان ہوں گے تو آواز نہیں اٹھائی جائے گی، امریکا اور یورپی یونین اسرائیل کے حمایتی ہیں، 11 اپریل کو لاہور میں امریکی قونصل خانےکی طرف مارچ کریں گے، 13 اپریل کو کراچی میں ملین مارچ ہوگا، 20 اپریل کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانےکی طرف مارچ کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایک طرف عالم اسلام میں ماہ رمضان کے بعد عید منائی لیکن دوسری طرف فلسطین میں عید الفطر کے موقع پر بچوں پر اسرائیل نے بمباری کی،فلسطینی بچے جو میدان میں کھیل رہے تھے ان پر بم برسائے گئے، پوری دنیا میں فلسطین کے معاملہ پر قبرستان جیسی خاموشی ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں جو جمہوریت و انسانیت کی بات کرتی ہے غزہ پر ظلم و ستم لب کشائی نہیں کررہیں۔ اسرائیل نے سارے ہسپتالوں کو تہس نہس کردیا گیا ہے مسلم ممالک نے بے حسی کی چادر اوڑھی ہوئی ہے اگر ان میں غیرت ہوتی تو اسرائیل درندگی نہ کرتا،صہیونیوں سے مل کر امریکاکے زیر سایہ معاہدہ کرکے خود کو محفوظ سمجھنے والے مسلم ملک نہیں بچیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دو ریاستی نظریہ کو ماننے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ بات غزہ تک نہیں ویسٹ بینک کے بھی اسی ہزار گھروں کو تباہ کردیا ہے ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا ہے وہ نسل کشی کررہا ہے، پاکستان سے پارلیمنٹرین کا وفد ترکی ایران ملائیشیا سعودی عرب ، مصر سمیت مسلم ممالک سے بات کرے کہ اسرائیلی گھیرائو کو توڑا جائے، آئندہ چند ماہ میں اقوام متحدہ کےنام فلسطینوں کےلئے خط لکھیں گے اور عالمی ضمیر جگانے کی کوشش کریں گے۔
سیالکوٹ میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا جا رہا ہے، خواجہ آصف
سیالکوٹ میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا جا رہا ہے، خواجہ آصف
پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی سے 5 ملزمان کی اجتماعی زیادتی
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس سماعت کیلیے مقرر
حکومتی غفلت سےتعلیمی تباہی، پنجاب میں ایک لاکھ سے زائد سکولوں کی رجسٹریشن رُک گئی