جماعت اسلامی نے 12 جولائی کو اسلام آباد میں ہونے والا دھرنا مؤخر کر دیا

0
117
hafiz naeem

جماعت اسلامی نے 12 جولائی کو اسلام آباد میں ہونے والا دھرنا مؤخر کر دیا
ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق عاشورہ اور امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر عوامی دھرنا اب 26 جولائی سے ھوگا۔گزشتہ روز وزیر داخلہ محسن نقوی نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے رابطہ کر کے دھرنا مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نےمنصورہ میں پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ مہنگی بجلی اور بھاری ٹیکسز کے خلاف 12 جولائی کو ہونے والا دھرنا عاشورہ کے پیش نظر اب 26 جولائی کو ہوگا۔ 12 جولائی ملک گیر احتجاجی کیمپ اور 14 جولائی ملک گیر احتجاجی دھرنے ہوں گے۔علماء کرام کی درخواست اور امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر جماعت اسلامی کا دھرنا اب عاشورہ کے بعد 26 جولائی کو ہوگا ۔

فیصل آباد میں جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ڈی چوک اسلام آباد میں بجلی بلوں میں ظالمانہ ٹیکسوں،اوور بلنگ اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف ہونے والے عوامی دھرنے کی تیاریوں اور رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے جامع چشتیہ چوک،فیضان مدینہ چوک،گیٹاں والا چوک،اڈامدن پورہ،سمانہ پل، سدھار،ملت ٹاؤن،مچھلی فارم ستیانہ روڈ،موچی بازار جھمرہ سمیت شہرکے مختلف علاقوں میں دھرناآگاہی کیمپ لگائے۔ ضلعی امیر پروفیسرمحبوب الزماں بٹ نے کیمپوں کا دورہ کر کے کارکنوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کیا۔اس موقع پر کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں عوامی حقوق کی جدوجہد کاآغازکردیاہے عوام کو بنیادی حقوق ملنے تک تحریک جاری رہے۔ آئی ایم ایف سے کیے گئے خفیہ معاہدے قوم کے سامنے لائے جائیں۔ ظالمانہ ٹیرف، سلیب سسٹم اور آئی پی پیز معاہدے ختم کیے جائیں۔ عوام کو سولر سسٹم نہیں ڈائریکٹ ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ اقتدار میں آتی ہے تو بڑے پروجیکٹس کے نام پرنئے نئے کاروباری دھندوں کا آغاز کرتی ہے۔ عوام کو ریلیف نہیں پہنچتا، حکومت جعلی پبلسٹی کے لیے اربوں کے اشتہارات دینا شروع کردیتی ہے۔ پی ڈی ایم ون کے دور میں شہباز شریف نے 200 یونٹ تک مفت بجلی دینے کا اعلان کیا تھا، اشتہارات جاری ہوئے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر مکر گئے۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کئے گئے ظالمانہ معاہدے فی الفور مذاکرات کرکے ختم کیے جائیں، تنخواہ داروں پر ٹیکسز واپس لیے جائیں، بجلی کا ٹیرف کم کیا جائے، ظلم و ناانصافی کو قبول نہیں کریں گے، نالائقی حکمرانوں کی ہو اور سزا عوام بھگتیں، ایسا نہیں چلے گا۔ بجلی موجود ہے تو لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے، لائن لاسز اور چوری روکی جائے، جو رقم ٹرانسمیشن سسٹم کو بہتر بنانے میں لگنی چاہیے وہ آئی پی پیز کو جارہی ہے۔ عوام کو خیرات نہیں حق چاہیے۔

Leave a reply