جمرود: سرکاری سکول ٹیچر کے قتل پر احتجاج، پاک افغان شاہراہ بند
جمرود (باغی ٹی وی رپورٹ)جمرود میں مقتول سرکاری سکول ٹیچر روح الامین کو انصاف دلانے کے لیے شاہ کس لیوی سنٹر اور ڈی پی او خیبر کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں سیاسی و غیر سیاسی افراد، اساتذہ، اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ مظاہرین نے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور مقتول کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی کے مطالبات کیے۔
مقتول ٹیچر روح الامین، جو کوکی خیل قبیلے سے تعلق رکھتے تھے، کو چند دن قبل تحصیل باڑہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ مظاہرین نے پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی عدم فعالیت پر شدید تنقید کی، اور سوال اٹھایا کہ عوام کی حفاظت کون کرے گا، اگر پولیس اور سیکیورٹی اہلکار اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کرتے۔
ڈی پی او خیبر نے مظاہرین سے مذاکرات کے بعد ان کے مطالبات تسلیم کیے، جن میں 20 دن کے اندر قاتلوں کی گرفتاری، مقتول کے لواحقین کو شہداء پیکج کی فراہمی، ایک سرکاری نوکری، اور ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنا شامل ہیں۔ مظاہرین نے ان مطالبات کی منظوری کو زبانی قرار دیتے ہوئے عملی اقدامات پر زور دیا۔
جمرود سیاسی اتحاد کے صدر ملک واحد شاہ نے مظاہرے میں جمرود کے مشران اور دیگر جماعتوں کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا اور اسے مقتول کے خاندان کے ساتھ ناانصافی قرار دیا۔ مظاہرین نے انصاف کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔