تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ طے ہوجانے کے باوجود اپنے اہداف کے حصول کے لیے رفح پر حملہ کریں گے۔
باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے تمام مقاصد حاصل کیے بغیر جنگ کو راستے میں روک دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہم پر مسلط کی گئی جنگ کو ادھورا نہیں چھوڑ یں گے، اگرایسا کیا تو دوبارہ اسرائیل پر حملے ہونے کا امکان زندہ رہے گا۔
بیان میں جنگ بندی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود رفح میں فوجی آپریشن کریں گےیہ جنگی اہداف کے حصول کے لیے بے حد ضروری ہےاسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کےاہم دورے پر سعودی عرب کے بعد اردن پہنچے ہیں اور دورے کے اختتام پر اسرائیل بھی جائیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے وزیراعظم سے کراچی کا ٹریفک سنبھالنے کی درخواست کردی
واضح رہے کہ امریکا اور دیگر مغربی ممالک اسرائیلی وزیراعظم سے رفح میں لاکھوں پناہ گزینوں کی زندگیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے بغیر کسی بھی فوجی آپریشن سے باز رہنے پر زور دیتے آئے ہیں، تاہم اسرائیل کا مؤقف ہے کہ رفح میں حماس کے کئی ایسے کمانڈرز پناہ گزینو ں کے بھیس میں موجود ہیں جنھوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں حصہ لیا یا اس کی منصوبہ بندی کی تھی۔
دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی کوششیں جاری ہیں، برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ کیمرون کے مطابق اسرائیل نے حماس کو غزہ میں 40 روز کی جنگ بندی کی پیشکش کی ہے،یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے ممکنہ طورپر ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی پیشکش بھی شامل ہے۔
ایف بی آر نے 6 لاکھ 6 ہزار 671 ٹیکس نادہندگان کی نشاندہی کرلی
ڈیوڈ کیمرون نے اُمید ظاہر کی کہ حماس ان تجاویز پر اتفاق کرے گی کیونکہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ نہیں رکے گی اور یہ کہ دو ریاستی حل کے سیاسی ماحول کے لیے حماس قیادت اور7 اکتوبر کے ذمہ داروں کو غزہ چھوڑنا ہوگا،حماس کا وفد آج قاہرہ میں مصری اور قطری ثالث کاروں سے ملاقات میں اسرائیل کی جنگ بندی تجاویز پر اپنا جواب دے گا۔